جموں و کشمیر میں حکومت نے تاریخی جامع مسجد سرینگر کو سیل کر دیا ہے۔
انجمن اوقاف نے سرینگر میں جاری بیان میں کہا کہ بھارتی پولیس اہلکاروں نے جامع مسجد کے دروازے کومقفل کر دیاہے۔ پولیس حکام نے انجمن اوقاف کوبتایا ہے کہ جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے انتظامیہ کی طرف سے تاریخی مسجد کو ایک مرتبہ پھر سیل کر کے لوگوں کو یہاں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے اور میر واعظ عمر کو پھر سے گھر میں نظر بند کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجمن اوقاف کی طرف سے سرینگر میںجاری ایک بیان میں کہا گیا کہ انتظامیہ نے آج صبح سویرے جامع مسجد کے تمام دروازے بند کردیے اور انجمن کو مطلع کیا کہ آج مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں ہے ۔ بیان میں کہا کہ بھارتی انتظامیہ نے انجمن کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کو بھی ایک مرتبہ پھر گھر میں نظر بند کر کے انہیںدینی فرائص کی ادائیگی سے روک دیا۔ بیان میں کہاگیا کہ میر واعظ کو حال ہی میں چار برس سے زائد عرصے کی طویل نظر بندی کے رہا کیا گیا تھااور اب پھر انہیں نظر بند کیا گیا جو سراسر بلا جواز ہے۔


دریں اثنا رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سنٹر اردن نے میر واعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر 2024 کے لئے دنیا بھر کی 500 بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سنٹر اردن ایک غیر سرکاری اسلامی ادارہ ہے جسکاصدر دفتر دارلحکومت عمان میں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے