منگل کو خلیج تعاون کونسل نے شام کی عرب لیگ میں واپسی کے امکان پر بات چیت کے لیے ایک اجلاس طلب کیا ہے۔

یہ اجلاس جمعے کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہوگا جس میں خلیج تعاون کونسل کے ممالک مصر، اردن اور عراق کے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے۔

درایں اثناء دوحہ نے منگل کو اعلان کیا کہ اسے خلیج تعاون کونسل کے جنرل سیکرٹریٹ کی طرف سے اگلے جمعہ کو جدہ میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی دعوت ملی ہے، جس میں شام کی عرب لیگ میں واپسی کے امکان پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

گذشتہ دو مہینوں میں شام کے صدر بشار الاسد نے سلطنت عمان اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا۔ سنہ 2011 میں شامی تنازعہ شروع ہونے کے بعد دو عرب ممالک کے پہلے دورے میں، شام کی عرب لیگ میں واپسی امکانات پر بات چیت کی گئی تھی۔

شام میں تنازعہ شروع ہونے کے بعد کئی عرب ممالک خصوصاً خلیجی ممالک نے شام کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے، دمشق میں اپنے سفارت خانے بند کر دیے اور عرب ممالک کی لیگ نے شام کی رکنیت معطل کر دی تھی۔

تونس کے ایوان صدر نے 3 اپریل کو بتایاتھا کہ تونس کے صدر قیس سعید نے وزیر خارجہ نبیل عمار کو دمشق میں اپنے ملک کے لیے سفیر مقرر کرنے کے لیے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ایوان صدر نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ سعید نے عمار کے ساتھ ملاقات کے دوران زور دیا کہ "تونس کی سفارت کاری کی خارجہ پالیسی کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے، جن میں سے سب سے اہم کسی محور میں شامل نہ ہونا اور قومی آزادی کو برقرار رکھنا ہے۔”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے