مولوی عبدالسلام حنفی کی افغانستان میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے رپورٹر اور خصوصی نمائندے رچرڈ بینیٹ سے ملاقات۔

اس ملاقات میں رچرڈ بینیٹ نے امارت اسلامیہ کی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا: میرا کردار افغانستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینا ہے اور میں ایمانداری کے ساتھ حقائق رپورٹ کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے افغانستان میں ہندوؤں اور دوسری اقلیتوں کی سیکورٹی ، لڑکیوں کی تعلیم، خواتین کے حقوق اور میڈیا کی سرگرمیوں کے بارے میں اقوام متحدہ کی تشویش سے آگاہ کیا اور کہا: ہم یہاں انسانی حقوق کو بہتر بنانے کے میدان میں تعاون اور مشورہ دینے کے لیے حاضر ہیں۔
رچرڈ بینیٹ نے افغانستان میں میڈیا سے متعلق کمیٹی کے قیام پر اطمینان کا اظہار کیا اور میڈیا کی سرگرمیوں کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا۔
رئیس الوزراء کے انتظامی معاون
مولوی عبدالسلام حنفی رچرڈ بینٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا: پچھلی 43 سال کی جنگ کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں، لیکن خوش قسمتی سے اب افغانستان میں امارت اسلامیہ بلا تفریق رنگ،نسل وزبان مجموعی طور پر تمام شہریوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کی خبریں زیادہ تر فیس بک کا پروپیگنڈا ہیں اور آپ افغانستان کے کسی بھی خطے کے میں جا کر صورتحال کا ذاتی طور پر مشاہدہ اور جائزہ لے سکتے ہیں۔
مولوی عبدالسلام حنفی نے کہا کہ امارت اسلامیہ اقوام متحدہ کے تمام معاہدوں اور کنونشنز کی اس شرط پر پابند ہے کہ وہ اسلامی اصولوں اور افغانستان کے قومی مفادات سے متصادم نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اقلیتوں کو اپنی تقریبات کرنے کی آزادی ہے اور ان کی سیکورٹی کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں ۔
رئیس الوزراء کے انتظامی معاون نے اپنے خطاب کے آخر میں خواتین کے حقوق کی فراہمی کے بارے میں امیر المومنین کے حالیہ فرمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ہم خواتین کے شرعی اور اسلامی حقوق کی فراہمی کے لیے پرعزم ہیں۔ اور ہم ان کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہےہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے