پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے کروانے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لوکل باڈیز ایکٹ میں ای وی ایم پر انتخاب کی شق شامل کرنے کی منظوری دے دی۔

پنجاب کے بلدیاتی انتخابات اب الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے کرائے جائیں گے، ووٹنگ مشین کو نئے بلدیاتی قانون کا حصہ بناکر منظور کرایا جائے گا۔

 ذرائع کےمطابق وزیر اعلیٰ  پنجاب عثمان بزدار نے لوکل باڈیز ایکٹ میں ای وی ایم  پر الیکشن کی شق شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے، وفاقی حکومت پہلے ہی اس حوالے سے قانون بنا چکی ہے اور اب  پنجاب حکومت بھی ای وی ایم کو لوکل باڈیز ایکٹ کا حصہ بنائے گی۔

اُدھر الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق تین مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جن کی رپورٹ مرتب کرنے کے لیے ٹائم فریم بھی مقرر ہے۔کمیٹیوں کی سفارشات کےمطابق پانچ رکنی کمیشن اپنی رائے سے حکومت کو آگاہ کرے گا۔

صوبائی الیکشن حکام کا کہنا ہے کہ ای وی ایم  پر الیکشن جیسے پالیسی امور الیکشن کمیشن آف پاکستان طے کرتا ہے۔

بلدیاتی انتخابات کے نئے مسودہ قانون پر ق لیگ اور پی ٹی آئی میں ڈیڈ لاک برقرار

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے نئے مسودہ قانون پر ق لیگ اور پی ٹی آئی میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

مسلم لیگ ق کا اصرار ہے کہ نئے بلدیاتی نظام میں دیہی علاقوں کی زیادہ نمائندگی ہوی چاہیے ۔ ق لیگ کا کہنا ہے کہ ایسے مسودہ قانون کی حمایت نہیں کریں گے جس سے دیہی علاقوں کی حق تلفی ہو۔

اگر ق لیگ نے مسودہ قانون کی مخالفت کی تو پنجاب حکومت کو ای وی ایم کے ذریعے الیکشن کی شق لوکل باڈیز ایکٹ میں شامل کرانے میں مشکل ہوسکتی ہے۔

الیکشن کمیشن کی پنجاب حکومت کو وارننگ

ادھر الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق قانون سازی کیلئے پنجاب کو دسمبر کے پہلےہفتے تک کی آخری مہلت دے دی ہے۔

الیکشن کمیشن پنجاب کا کہنا ہے کہ قانون سازی مکمل کریں ورنہ بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیں گے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب حکومت کو خط میں کہا گیا ہے کہ پہلے 30 نومبر تک قانون سازی مکمل کرنے کا حکم دیا تھا اب مزید ایک ہفتےکی مہلت دے رہے ہیں، نوٹیفکیشن نہ ملا توموجودہ ایکٹ کے تحت ہی نئی حلقہ بندیوں کا کام شروع کردیں گے۔

خیال رہے کہ پنجاب میں موجودہ بلدیاتی اداروں کی مدت 31 دسمبر 2021 کو ختم ہو رہی ہے۔

ادھر خیبرپختونخوا کے17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات 19 دسمبر کو ہوں گے۔ سندھ میں بھی بلدیاتی انتخابات کے نئے قانون پر ایم کیو ایم ، پاک سر زمین پارٹی اور جماعت اسلامی سراپا احتجاج ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے