لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سکول فیسوں میں اضافے کے معاملے میں پرائیویٹ سکولز کی درخواست پر فیسوں میں 5 فیصد اضافہ کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ محکمہ تعلیم اپنی کارکردگی دکھانے کی بجائے سو رہا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے فیسوں میں پانچ فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے فریقین سے تفصیلی جواب طلب کر لیا۔ طلبہ کی جانب سے ایڈووکیٹ صفدر شاہین پیرزادہ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ پرائیویٹ سکولوں کی درخواست میں طلبہ کا موقف سنا جانا ضروری ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت سکول فیس میں پانچ فیصد اضافہ کرسکتے ہیں اور اب نوٹیفکیشن معطل کئے جانے سے پرائیویٹ سکول فیسوں میں من مانا اضافہ کرینگے۔ اس سے قبل پنجاب حکومت نے آٹھ فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن واپس لیکر پانچ فیصد اضافے کا فیصلہ کیا تھا۔

عدالت نے فوری طور پر سکولوں کی فیس بڑھانے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا اور والدین کو عدالتی حکم کے مطابق فیسیں ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ ادھر لاہور ہائیکورٹ نے صوبائی محتسب پنجاب اعظم سلیمان کی تقرری کیخلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ان کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان اور جسٹس عاصم حفیظ پر مشتمل بینچ نے صوبائی محتسب پنجاب اعظم سلیمان کی تقرری کیخلاف ظہیر عباس ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت میں قائم مقام ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل، عدالتی معاون عابد ساقی اور احمد اویس پیش ہوئے۔ عدالت نے مزید کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے