سیکیورٹی اداروں نے پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کے ماسٹر مائنڈ کا پتا لگا لیا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیم کا بشیر زیب نامی کمانڈر دہشتگرد حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ بشیر زیب ہلاک دہشتگرد اسلم اچھو کے بعد کمانڈر بنا تھا۔

اسلم اچھو چائینز قونصلیٹ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ کالعدم تنظیم نے بھارتی خفیہ ایجنسی ‘’را’’ کی فنڈنگ سے چائنیز قونصلیٹ پر حملہ کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملے میں ‘’را’’ فنڈنگ کے شواہد ملے ہیں۔ دہشتگرد بشیر زیب اپنے ساتھی اللہ نظر کیساتھ افغانستان کے شہر قندھار میں ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ حملے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ معاملے کی تحقیقات شروع ہو چکی ہے۔ حملے کے ماسٹر مائنڈ تک پہنچا جائے گا۔

پاکستان سٹاک مارکیٹ پر دہشت گرد حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی جس کے مطابق دہشتگردوں کی شناخت تسلیم بلوچ، شہزاد بلوچ، سلمان اور سراج کے نام سے ہوئی ہے اور ان کی عمریں 25 سے 35 سال کے درمیان ہیں۔ دہشتگرد باقاعدہ تربیت یافتہ تھے۔ واقعے میں استعمال شدہ گاڑی کی نمبر پلیٹ جعلی نکلی ہے جس کا انجن نمبر اور نمبر پلیٹ الگ الگ ہیں، گاڑی نجی بینک کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

خیال رہے کہ آج صبح دہشتگردوں نے پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملہ کرنے کی کوشش کی جسے سکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا تھا۔ حملے میں ‌ایک پولیس اہلکار سمیت 4 افراد شہید جبکہ 7 زخمی ہوئے تھے۔

دہشتگردوں نے آج صبح پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملہ کرتے ہوئے دستی بم پھینکے جبکہ آٹومیٹک ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی جس کی زد میں آ کر ایک پولیس اہلکار اور 3 سکیورٹی گارڈ شہید، 3 پولیس اہلکار، 2 سکیورٹی گارڈ اور 2 شہری زخمی ہو گئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ تبادلے میں چاروں حملہ آور مارے گئے۔

کراچی پولیس چیف نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سٹاک مارکیٹ پر دہشتگرد حملہ ناکام بنا دیا گیا ہے جبکہ حملہ کرنے والے چاروں دہشتگردوں کو بروقت کارروائی میں ہلاک کر دیا گیا۔

ایس ایس پی مقدس حیدر کے مطابق دہشت گردوں کی گاڑی تحویل میں لے لی ہے، برآمد کئے گئے اسلحے میں دستی بم اور آٹو میٹک رائفلیں شامل ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ دہشتگرد پارکنگ ایریا سے عمارت کے اندر گھسے، پہلے دہشتگرد کو اندر گھستے ہی مار دیا گیا تھا، دہشتگردوں کے سامان سے بھنے ہوئے چنے بھی ملے ہیں۔

سندھ رینجرز کے جاری بیان کے مطابق تمام دہشتگرد مارے گئے ہیں جس کے بعد سرچ اینڈ کلئیرنس آپریشن جاری ہے۔ سٹاک مارکیٹ میں کاروبار معمول کے مطابق چل رہا ہے، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار تجارتی لین دین میں مصروف ہیں جبکہ ٹریڈنگ ایک لمحہ بھی معطل نہیں ہوئی۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی سٹاک ایکس چینج پر حملے کی شدید مذمت کی، ان کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ اور سکیورٹی ایجنسیز کو حملے میں ملوث دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو فوری قانون کے کٹہرے میں لانے کے احکاما ت جاری کئے ہیں۔ سندھ کی سرزمین کا تحفظ ہر صورت یقینی بنائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کراچی سٹاک ایکسچینج پر دہشت گردی حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا سیکیورٹی اداروں کے جوانوں نے بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا اور اس حملہ کو ناکام بنایا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا پوری قوم کو اپنے بہادر جوانوں پر فخر ہے، شہدا کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور زخمیوں کی صحتیابی کے لئے دعا گو ہوں۔

گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ نے بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر فائرنگ اور دستی بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

گورنر سندھ نے آئی جی کو فون کر کے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ عمران اسماعیل کا کہنا تھا سٹاک ایکسچینج کو سیکیورٹی فراہم کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے، سٹاک ایکسچینج پر حملہ پاکستان کی معیشت پر حملہ ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس، رینجرز کی طرف سے بر وقت کارروائی کو سراہا۔ مراد علی شاہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چوکس رہنے کی ہدایت دے دی۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملہ ملکی سلامتی اور معیشت پر حملے کے مترادف ہے، وبائی صورتحال کے پیش نظر ملک دشمن عناصر ناجائز فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، واقعے کی مکمل تفصیلی انکوائری کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے