شاید کافی لوگوں  کے اندازے سے  زیادہ ہوگا،لیکن حقیقت یہ ہےکہ افغانستان میں حالیہ 19 سالہ جہاد ہماری مؤمن ملت کی وہ خودمختار، غیرجانبداراور خودارادیت کے جذبے سے بھرپور جدوجہد تھا،   جس کی مثالیں عالمی سطح پر حریت پسندی کی تاریخ میں بہت ہی کم مل سکتی ہیں۔

ہماری مؤمن ملت کا یہ جہاد سرد جنگ کے دور کی کوئی پراکسی لڑائی نہیں تھی،جس کا انحصار مشرقی یا مغربی  کسی بلاک سے وابستہ ہو۔ ہماری ملت نے اس حال میں جارحیت کے خلاف جہاد کا علم بلند کیا،جب دنیا میں ایک ہی عالمی طاقت تھی، تاریخ کے خاتمے کی بات ہورہی تھی اور کسی میں یہ ہمت نہیں رہی،حتی کہ افغان مؤمن ملت کے برحق جدوجہد کی صرف زبانی یا اخلاقی حمایت کریں۔

لیکن یہ اللہ تعالی کی خالص مدد ہی تھی، جس نے ہماری ملت کو بےمثال استحکام اور عزم عطا کیا۔ ہماری ملت نے خودساختہ بارود سے دنیا کے جدید ترین جنگی تکنیک کو چیلنج کیا۔  پرانی بندوقوں، فرسودہ گولیوں اور کم ترین امکانات سے اپنی برحق جدوجہد کو نہ صرف زندہ رکھی، بلکہ اس کے کامیابی کے مراحل کو بھی طے کرلیا۔

یہ وہ حقیقت ہے، جس سے دوست اور دشمن سب باخبر ہے اور اسے تسلیم کررہا ہے،اب تک کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا ،کہ دنیا کے کسی ملک نے امارت اسلامیہ کو اسلحہ فراہم کیا ہو۔اس بات کا ایک ثبوت یہ ہے اگر امارت اسلامیہ کے مجاہدین کے ہتھیاروں کے حوالے سے انٹرنیٹ میں تحقیقات کی جائیں، تو ان کے سب سے مؤثر ترین اسلحہ واٹر کونیٹر آئی ای ڈی کے نام سے سامنے آجا ئیگا۔  یعنی پانی کے ڈبے سے خودساختہ بم۔

اس حد تک استقلال اور اپنی مدد آپ پر تکیہ وہ فخر ہے،جس کی انسانی تاریخ کی جدوجہد کے سلسلے میں بہت ہی قلیل مثالیں ملتی ہیں  اور للہ الحمد کہ اللہ تعالی نے ہماری غیور ملت اور مخلص مجاہدین کو اس عظیم فخر سے بھی نوازا۔

چونکہ اب چند مغربی ذرائع  ابلاغ  اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی خاطر امارت اسلامیہ کی جہادی کامیابیوں اور اعزازات کو دیگر فریق کی جانب سے مسنوب کررہی ہیں اور اس ضمن میں روس یا دیگر ممالک کی امداد کے جھوٹے دعوے کررہے ہیں، یہ وہ بےبنیاد الزام ہے،جس کے ثبوت کےلیے شواہد موجود ہے اور نہ ہی اسے کوئی باشعور اور حالات سے باخبر شخص تسلیم کر سکتا ہے۔

امارت اسلامیہ تمام فریقوں کو چیلنج دیتی ہے، اگرتمہارے پاس ہماری جائز جدوجہد کے حوالے سے غیرملکی تعلقات کا کوئی الزام موجود ہے اور یا امارت اسلامیہ کی خودمختاری کو چیلنج کرسکتے ہو، تو آئیے اپنے ثبوت کو پیش کردے۔ اس کے علاوہ ہم کسی کو اجازت نہیں دیتے کہ ہماری خودمختار ملت کی قابل فخر تاریخ کو داغدار کریں۔ حقیقت یہ ہے کہ ہماری جدوجہد کی عزیمت اس پوزیشن میں ہے ،جس کےبہت سارے کند ذہن افراد سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ۔ یہ جدوجہد اس چمکدار سورج کے مانند ہے،جسے کمینہ دشمن  دیکھنے کی استطاعت نہیں رکھتا، اسی لیے ایسی بدگوئیوں اور غلط پروپیگنڈوں سے اپنی بغض و عناد  کو ٹھنڈک پہنچا رہا ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے