بگرام میں قیدیوں کیساتھ ظالمانہ سلوک کے متعلق کمیشن برائے امور قیدی  کا اعلامیہ

کئی دنوں سے بدنام زمانہ بگرام عقوبت خانے میں کابل انتظامیہ کی سیکورٹی فورسز کی جانب سے مظلوم قیدیوں پربلا  کسی دلیل ظلم اور وحشت کا سلسلہ جاری ہے۔

اس طرح ظالمانہ سلوک کی مثال گذشتہ سالوں میں نہیں دیکھی گئی،  یہ کہ کابل انتظامیہ کے اس بزدل عمل کے پیچھے کونسی علت ہوگی، اب تک معلوم نہ ہوسکی۔

مذکورہ مظالم کا سلسلہ 25 مارچ 2020ء سے بگرام جیل کے بلاک نمبر5 اور نمبر6 میں قیدیوں کو بغیر کسی واضح علت کے سورج کی روشنی سے منع کردیا گیا۔

جب قیدی اپنے حق کا مطالبہ کرتا ہے، تو فوجی ان پر تشدد کرتے ہیں،جس کے نتیجے میں 32 قیدی شدید زخمی ہوئے ہیں، جنہیں علاج کےلیے طبی مراکز بھی جانے نہیں دیتے۔

تشدد کی وجہ سے زخمی ہونے والے قیدیوں کو  سزا دینے کی خاطر ڈیلٹا نامی بلاک منتقل کیے گئے،جنہیں دوائی دی گئی اور نہ ہی کمبل وغیرہ ساتھ لے جانے دیا اور خوراک سے بھی انہیں محروم رکھا گیا۔

اپنی وحشت کے سلسلے میں آج ایک بار پھر براوو نامی بلاک میں قیدیوں پر مسلح اہلکاروں نے ہلہ بول دیا، جس میں ایک قیدی موقع پر شہید، جب کہ متعدد زخمی ، جن میں اکثریت کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

کمیشن برائے امور قیدی امارت اسلامیہ اس نازک صورت حال میں کابل انتظامیہ کی جانب سے دست بستہ قیدیوں کیساتھ اس طرح بزدلانہ اور ظالمانہ سلوک کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

اس کے ساتھ عالمی ریڈکراس، انسانی حقوق کے اداروں اور دیگر  فلاحی تنظیموں کو بتلاتی ہے  ،کہ مظلوم قیدیوں کےساتھ ہونےوالے اس طرح برے سلوک کا سدباب کریں، قیدیوں کی ضروریات کو پوری کرنے کے لیے فی الفور اقدامات کریں  اور نہتے قیدیوں پر  ہونےوالے مظالم کی مذمت کریں۔

اگر مظلوم قیدیوں کیساتھ ظالمانہ سلوک فوری طور پر بند نہ ہوجائے، تو کمیشن برائے امور قیدی امارت اسلامیہ فوجی حکام سے مطالبہ کریگا کہ ان کے انتقام کے لیے فوجی طورطریقے پر غور کریں۔

کمیشن برائے امور قیدی امارت اسلامیہ افغانستان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے