اسلام آباد:  پاکستان کا کہنا ہے کہ پر امن، مستحکم، متحد اور خوشحال افغانستان کی حمایت جاری رکھیں گے۔ پاکستانی موقف کی توثیق کردی کہ افغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کے لیے پاکستان نے سہولت کاری کےلیے اپنی ذمہ داریاں ادا کی۔

عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ پاکستان پرامن، مستحکم، متحد، جمہوری و خوشحال افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن، استحکام اور ترقی کے لیے افغان عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ آج کی تقریب نے پاکستانی موقف کی توثیق کردی کہ افغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں، وزیراعظم نے تسلسل کے ساتھ افغانستان کے لیے سیاسی حل کو ہی واحد راستہ قرار دیا۔

اس سے قبل نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی محنت، قربانیاں رنگ لائیں، افغانیوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ اب خود کرنا چاہیے۔

وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج دنیا میں پاکستان کے کردارکوسراہا جارہا ہے۔ بھارت بالکل نہیں چاہتا تھا امن معاہدے میں پیشرفت ہو۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی گئیں۔ کچھ قوتوں نے رخنا اندازی کی ہرممکن کوشش کی۔ پاکستان کی محنت،قربانیاں رنگ لائیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کو ناکام بنانے کے لیے بھارت نے افغانیوں کواکسانے کی ہرممکن کوشش کی، افغانیوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا چاہیے۔ الحمداللہ ہماری نیت صاف تھی بات آگے چلتی رہی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) اجلاس کے دوران بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی کوشش کی یہاں پر بھی دشمن کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی۔

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا امن معاہدے کے بعد پاکستان انٹرا افغان مذاکرات کی امید رکھتا ہے، افغانستان کو تعمیر نو اور بحالی کے لیے عالمی برادری کی مدد کی ضرورت ہو گی، افغانستان میں دائمی امن و استحکام کے لیے پاکستان اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے