کراچی:  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق انتقال کر گئے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما نعیم الحق انہیں کینسر کی جیسی موذی بیماری میں مبتلا تھے اور اور کافی عرصے سے علاج کے لیے ہسپتال میں داخل تھے۔

آج پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سینئر رہنما نعیم الحق کو طبیعت بگڑنے پر آغاز خان ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ کینسر سے لڑتے لڑتے زندگی کی بازی ہار گئے۔ ان کے انتقال کی تصدیق تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے ٹویٹر پر کی۔

 وفاقی وزیر فواد چودھری نے ٹویٹ میں کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق انتقال کر گئے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے شیروں کی طرح کینسر کی بیماری کا مقابلہ کیا۔ ایک دوست اور بڑے ساتھی کو ہمیشہ یاد رکھیں گے، اللہ تعالیٰ نعیم الحق کی بخشش فرمائے۔

  پی ٹی آئی رہنما نعیم الحق کون تھے؟

عمران خان کا کہنا تھا کہ نعیم الحق کی انتقال سے نا پر ہونے والا خلا پیدا ہوگیا ہے۔ کینسر کے خلاف نعیم الحق کو کینسز کے خلاف ہمت و حوصلے سے لڑتے ہوئے دیکھا، آخری وقت تک نعیم الحق پارٹی امور میں سرگرم رہے۔

 سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نعیم الحق کے انتقال پر انتہائی دکھ و رنج ہے۔ نعیم الحق پی ٹی آئی کے 10 بانی ممبران میں سے ایک تھے۔ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہمیشہ مخلص و وفادار رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی 23 سالہ جدوجہد میں ہر مشکل میں نعیم الحق میرے ساتھ رہا۔ 2سال سے میں اسے حوصلے اور جرات کے ساتھ کینسرسے لڑتے دیکھ رہا تھا۔ آخر تک وہ پارٹی معاملات میں شریک تھے۔ نعیم الحق نےجب تک ہوسکا کابینہ میٹنگزمیں شرکت کی۔ ان کے جانے سے پیداہونے والا خلا کبھی پورا نہیں ہوگا۔

 دوسری طرف گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پی ٹی آئی سینئر رہنما کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نعیم الحق عمران خان کے دکھ، سکھ کے ساتھی رہے، نعیم الحق کینسر جیسے موذی مرض کے ہاتھوں شکست کھاگئے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نعیم الحق صاحب کے انتقال پرگہرے دکھ ہوا ۔وہ وزیراعظم عمران خان کے دیرینہ ساتھی اور پارٹی کا عظیم اثاثہ تھے،ان کے انتقال سےپیدا ہونے والاخلاآسانی سے پر نہیں ہوگا،انہوں نے بیماری کااستقامت اور حوصلے سے مقابلہ کیا۔اللہ تعالیٰ ان کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے،لواحقین کوصبر جمیل دے۔

دریں اثناء چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی نے نعیم الحق کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے، نعیم الحق کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، نعیم الحق کینسر جیسے مرض سے شیر کی طرح لڑے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے نعیم الحق کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نعیم الحق کے انتقال کا سن کر شدید دکھ ہوا، ان کے پارٹی کیلئے بیش بہا خدمات تھے، خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے، دکھ کی گھڑی میں مرحوم کے لواحقین کےساتھ کھڑے ہیں، نعیم الحق بہترین ساتھی اور بہادر کارکن تھے۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما نعیم الحق وزیراعظم عمران خان کے کافی دیرینہ دوست تھے، وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے دورے کے دوران ان کے گھر جا کر عیادت کی تھی۔

 پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نعیم الحق نعیم الحق 70 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ نعیم الحق کون تھے آیئے ان کے بارے میں بتاتے ہیں۔

 نعیم الحق 11 جولائی 1949ء کو کراچی میں پیدا ہوئے، پیشے کے اعتبار سے بینکر اور کاروباری شخصیت تھے۔ تحریک انصاف کے بانی رکن سمجھے جاتے تھے۔ جامعہ کراچی سے انگلش لٹریچرمیں ماسٹرز کیا۔

ایس ایم لاء کالج سے ایل ایل بی کیا، نیویارک کے یو این پلازہ میں نیشنل بینک کی شاخ قائم کرنےوالی ٹیم کا حصہ بھی رہے، 1980ء میں بطور مرچنٹ بینکر لندن میں رہائش اختیار کرلی۔

ایروایشیا کمپنی کے مینجنگ ڈائریکٹر اور میٹروپولیٹن سٹیل کے چیئرمین بھی رہے۔ 80 کی دہائی میں لندن قیام کے دوران عمران خان سے ملاقات ہوئی جو گہری دوستی میں بدل گئی۔

سن1984ء میں انہوں نے ایئرمارشل اصغرخان کی تحریک استقلال جوائن کی اور کراچی آگئے۔ 1988ء میں تحریک استقلال کے ٹکٹ پر اورنگی سے الیکشن بھی لڑا۔

سن1996ء میں عمران خان کے ساتھ تحریک انصاف کی بنیاد رکھی۔ 2008ء میں کینسر کے باعث اہلیہ کے انتقال کے بعد نعیم الحق نے توجہ تحریک انصاف کی جانب مرکوز کردی۔

مورخہ 25دسمبر 2011ء کو کراچی میں ہونے والے عظیم الشان جلسے کا کریڈٹ بھی نعیم الحق کو جاتا ہے جس نے تحریک انصاف کو قومی سیاسی جماعتوں کی صف میں کھڑا کردیا۔

سن 2012ء میں نعیم الحق تحریک انصاف چیئرمین کے چیف آف سٹاف بن کر اسلام آباد منتقل ہو گئے۔ پارٹی کی کور کمیٹی کا حصہ اور انفارمیشن سیکریٹری بھی رہے۔

جنوری 2018ء میں نعیم الحق کو خون کےسرطان کا مرض تشخیص کیا گیا جس کے علاج کےدوران ہی وہ عام انتخابات کےلیے اپنا کردار ادا کرتے رہے انتخابات میں کامیابی کے بعد نعیم الحق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور مقرر ہوئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے