الفتح آپرشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے صوبہ لغمان میں فوجی کاروان پر حملہ کیا، جب کہ ننگرہار اور بدخشان صوبوں میں 18 سیکورٹی اہلکار مجاہدین سے آملے۔

اطلاعات کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب عشاء کے وقت صوبہ لغمان ضلع علیشنگ کے ڈومولتی اور قلعہ ٹک ے علاقوں میں مجاہدین نے فوجی کاروان اور چوکیوں پر وسیع حملہ کیا،جس کے نتیجے  میں 2 ٹینک تباہ، 10 اہلکار ہلاک، 4 زخمی ہوئے اور مجاہدین نے 3 امریکی گنیں، 3 کلاشنکوفیں، ایک ہیوی مشین گن، ایک ہینڈگرنیڈ اور دیگر فوجی سازوسامان قبضے میں لیا۔

رپورٹ کے مطابق کمیشن برائے دعوت و ارشاد کے کارکنوں کی جدوجہد کے نتیجے میں صوبہ ننگرہار ضلع خوگیانی کے مختلف علاقوں کے باشندوں کابل انتظامیہ کے 16 سیکورٹی اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار اور عام زندگی گزارنے کا وعدہ کیا،جن میں صداقت ولد نورمحمد، دلاور ولد عیسی خان، اصغر ولد منگل، میرداد ولد مرزا، منہاج الدین ولد حاجی رحیم گل، ابراہیم ولد زکریا، سالار ولد ریاض اللہ، عارف اللہ ولد گل ولی، پشم گل ولد بزرگ، ہجرت اللہ ولد خدائے نظر، عبدالکریم ولد دلاور، ولایت خان ولد زین اللہ، سیدملا ولد خوان گل، گل نظر ولد اللہ نظر، عزیزاللہ ولد خوان گل اور داؤد شاہ ولد اسماعیل خان شامل ہیں۔

دوسری جانب صوبہ بدخشان کےتشکان اور تگاب اضلاع کے باشندوں نام نہاد قومی لشکر کے دو جنگجوؤں نظربیگ ولد حیدربیگ اور عبدالقدوس ولد سفرمحمد نے مجاہدین کی دعوت کو لبیک کہہ کر مخالفت سے دستبردار ہوئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے