مقبوضہ کشمیر میں جارحیت کو 38 روز ہو گئے، بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی کے باعث ایک اور نوجوان شہید ہو گیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کاروبار زندگی، دکانیں، تعلیمی ادارے، انٹرنیٹ، موبائل سروس اور ہسپتال مسلسل بند ہیں، کشمیریوں تک ضروریات زندگی کی رسائی ناممکن بنا دی گئی جبکہ ریاستی دہشتگردی کی وجہ سے ایک اور نوجوان شہید ہو گیا ہے۔ بارہمولا کے علاقے سوپور میں آصف نامی نوجوان کار میں سفر کر رہا تھا کہ قابض فورسزنے ان پر فائرنگ کردی جس کے بعد نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی فوج نے بارہمولا کے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران 8 افراد کو ان کے گھروں سے حراست میں لے لیا جبکہ وادی بھر میں شہری 5 اگست سے گھروں میں بند ہیں۔

مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے روز مرہ استعمال کی اشیاء تک رسائی بھی ممکن نہ رہی، گھروں میں بند کشمیری کھانے پینے کوترس گئے، ہر گلی اور سڑک پر تعینات بھارتی فوج نے مقامی افراد کا باہر نکلنا مشکل کر دیا جس کے بعد وادی فوجی چھاؤنی کا منظر پیش کر رہی ہے۔

ٹی وی چینلز اور اخبارات بند ہونیکی وجہ سے کشمیری دنیا سے کٹ کر رہ گئے ہیں۔ سیّد علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق ، یٰسین ملک سمیت تمام حریت رہنما 5 اگست سے گھروں اور جیلوں میں نظر بند ہیں۔ دوسری طرف ہند نواز محبوبہ مفتی، عمر عبد اللہ اور فاروق عبد اللہ بھی نظر بند ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اب تک 11 ہزار سے زائد کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔جنہیں مختلف علاقوں میں جیلوں میں رکھا گیا تاہم جیلوں میں کم ہونے کی وجہ سے کچھ نوجوانوں کو آگرہ سمیت دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے