مکّہ مکرمہ سعودی وزارت داخلہ نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ایک پاکستانی ملازم کو ڈکیتیکی واردات کے دوران قتل کرنے والے چار یمنی باشندوں علی سالم ابراہیم یحییٰ، عبدالباسط عبدالصمد غراسان، یحییٰ عایش مسعود بخیت اور یاسین محمد علی کے سر قلم دیئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق مقتول پاکستانی رحیم تاج غلام ایک کمپنی کے ہیڈ کوارٹر میں چوکیدار تعینات تھا جس کے ذمے کمپنی کے کیبلز اور دیگر سامان کی نگرانی تھی۔وقوعے کی رات چاروں یمنی وہاں آئے اور لوٹ مار کر دی۔ اس دوران پاکستانی ملازم نے مزاحمت کی تو اُسے قتل کر دیا اور اس کے قبضے میں موجود تمام سامان لُوٹ کرفرار ہو گئے۔ بعد میں پولیس نے مفرور ملزمان کا پتا چلا کر اُنہیں گرفتار کر لیا۔

اور پھر اُن پر قتلِ اور ڈکیتی کی فردِ جُرم عائد کر کے مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔ شواہد کی بناء پر عدالت نے چاروں ملزمان کو سزائے موت سُنا دی تھی۔

ججوں نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مجرمان نے بے گناہ کو قتل کر کے فساد فی الارض کا ارتکاب کیا، اس لیے اُنہیں حد الحرابہ کی سزا سُنائی گئی۔ مجرمان نے فیصلے کے خلاف پہلے ہائی کورٹ اور پھر سُپریم کورٹ میں بھی اپیل دائر کی تھی تاہم اُن کی اپیل مسترد کر دی گئی جس کے بعد شاہی ایوان کی جانب سے ان کی سزائے موت کے فیصلے کی توثیق کر دی گئی۔ چاروں یمنی شہریوں کو مکّہ مکرمہ میں سزائے موت دے دی گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے