اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے ترجمان نے ایک تحریری بیان میں کہا کہ ترجمان اسلامی تنظیم آزادی نے جنوبی کشمیر کے یاری پورا یاری کلگام کے کٹپورہ کے علاقےٹاپ جہادی کمانڈر زینت الاسلام اور ان کےساتھیوں شہداء کو بہترین الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداء کے مقدس لہو کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کیا جائے گا اور ہم ان کے چھوڑے ہوئے مشن کو اپنے منطقی انجام تک پہنچا کر ہی دم لیں گے۔ان شاء اللہ ۔ترجمان اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر  نے کہا ہے کیا اگست سے آخری نومبر انیس سو سینتالیس 1947 تک کم و بیش تین لاکھ مسلمان شہید کئے گئے ریاست کے طول و عرض میں برپا قیامتیں ہوش رہا مظالم 6 نومبر کا ہی تسلسل ہے بھارت ظلم و جبر کی جموں کشمیر کی عوام کو آزادی کے مطالبے سے دست بردار نہیں کرسکتا ہے     1947کی المناک داستان کو ایک بار پھر دہرایا جارہا ہے 30 جدوجہد آزادی کے دوران بھارتی فورسز کے ہاتھوں تین لاکھ بے گناہ نہتے عوام شہید ہوچکے ہیں ہزاروں بہنو بیٹیوں کی آبرو لٹ چکی 20000 مفقود الخبر ہیں 10000 گمنام قبریں دریافت ہوچکی ہیں اور کھربوں کی مالیت کی جائیداد خاکستر ہو چکی ہیں ترجمان اسلامی تنظیم آزادی کا کہنا ظلم و بربریت تشدد اور تباہ کاریوں کا یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے انہوں نے کہا کہ دہلی سرکار کو ریاستی عوام سے  نہیں بلکہ جنت کے عارضی کشمیر اور اس کے مالی مالی وسائل سے دلچسپی ہے جموں کشمیر کی ڈیڑھ کروڑ ریاستی عوام سے بھارتی حکومت کو کوئی انسانی ہمدردی نہیں ہے ہندوستانی فوج طاقت کی بنیاد پر جبر و قہر سے غاصبانہ فوجی قبضہ برقرار رکھنے پر سارے ادارے متفق اور مستعد ہیں ترجمہ نکاہت بھارتی فوجی سربراہ کا نہتے کشمیر پر گولی چلانے کا شاہی حکم اور سپریم کورٹ کا پیلٹ گن  چلانے کو قانونی جواز فراہم کرنا کشمیر دشمنی کی کھلی دلیل ہے ترجمانی کا کی ریاست کا مسلم اکثریت تشخص اقلیت میں تبدیل کرنے کی منصوبہ بند کوشش کی جا رہی ہے چودا 14 اگست انیس سو سینتالیس1947 کو پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد ریاست کے مسلمان ایک جشن منا رہے ہیں اور دوسری طرف مہاراجہ ہری سنگھ اور اس کی رانی تارا دیویکشمیر کے بغاوت سے خوف زدہ ہوکر جموں بھاگ گئی اور یہاں ہندو بلوائیوں اور بھارتی حکمرانوں ملی بھگت سے مسلمانوں کا گھیراؤ جلاؤ اور قتل عام شروع کردیا اگست سے آخری نومبر 47تک کم و بیش تین لاکھ مسلمان شہید کئے گئے اور بیس 20 لاکھ سے زائد لوگ پاکستان ہجرت کرنے پر مجبور ہوئیں ترجمہ اسلامی تنظیمیں آزادی نے کہا ہے کہ کشمیر کی سیاسی ہم مذاکراتی حل کے حوالے سے بھارت کے بھی سنجیدہ نہیں رہا ترجمان اسلامی تنظیم آزادی دے کہا ہے کہ بھارت کے تفتیشی مراکز اور تعذیب خانوں میں پابند سلاسل تحریکی کارکنان اور دیگر کشمیری قیدی جان لیوا صورتحال سے دوچار ہیں یہ  قیدی زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں بھارتی ایجنسیز ان کو جسمانی و ذہنی معذور کرنے کی منصوبہ بند کوشش کر رہی ہیں حکومت پاکستان پھول طور پر علمی اداروں کو اس صورتحال کی طرف توجہ کرنے کی بھر پور کوشش کریں ترجمان اسلامی تنظیم آزادی کے مطابق محبوس چیئرمین اسلامی تنظیم آزادی اورسینئر ترین حریت پسند لیڈر عبدالصمد انقلابی سہیل احمد پرے اور توصیف احمد  لون  کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت وادی کی باہرکی جیلوں میں منتقل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا جوانوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کرنا انتظامیہ کی بوکھلاہٹ ہے اس طرح کی ظالمانہ کاروائیوں سے عوام کو مرعوب یا خوف زدہ نہیں کیا جاسکتا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے