ایران کے سرکاری ٹی وی نے اتوار کے روز دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی سرحد کے قریب ملک میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے نامعلوم مسلح گروپ کے ساتھ جھڑپ میں 6 ایرانی سرحدی محافظ ہلاک ہو گئے ہیں۔

یہ لڑائی دارالحکومت تہران سے تقریباً ایک ہزار 360 کلومیٹر دور جنوب مشرق میں جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان کے قصبے سراوان میں ہوئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں کا بھی جانی نقصان ہوا اور وہ علاقے سے فرار ہو گئے۔ تاہم واقعہ کی مزید تفصیل نہیں بتائی گئی۔

ایرانی ٹی وی نے یہ بھی کہا کہ جھڑپ میں دو سرحدی محافظ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کسی گروپ پر حملے کا الزام نہیں لگایا گیا اور یہ بھی بتایا گیا کہ کسی گروپ نے فوری طور پر اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

یاد رہے جمعرات کو پاکستان اور ایران کے اعلیٰ رہنماؤں نے پہلی بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کیا تھا اور اس طرح دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں گرمجوشی دیکھی گئی تھی۔

پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے دور افتادہ گاؤں پشین میں واقع یہ بازار 2012 میں دونوں فریقوں کے درمیان طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت پاک ایران سرحد کے ساتھ تعمیر ہونے والے 6 میں سے پہلا بازار ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کا بھی افتتاح کیا تھا۔ یہ ٹرانسمیشن لائن پاکستان کے کچھ دور دراز علاقوں کو ایرانی بجلی فراہم کرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے