آج اتوار کی صبح انتہا پسند صہیونی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے درجنوں آباد کاروں کے ہمراہ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔
یروشلم کے ذرائع نے بتایا کہ قابض پولیس اور صہیونی اسپیشل فورسز نے علی الصبح سے ہی مسجداقصیٰ کے صحن پر دھاوا بول دیا اور بن گویر کی آمد سے قبل مسجد اقصیٰ کو فلسطینی نمازیوں سے خالی کرالیا گیا۔
بنجمن نیتن یاہو کی زیرقیادت قابض حکومت میں وزارتی قلمدان ملنے کے بعد یہ دوسری مرتبہ ہے کہ بن گویر نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بولا۔
انتہا پسند وزیر نے مسجد اقصیٰ کے مشرقی علاقے میں تلمودی رسم ادا کی اور اعلان کیا کہ “اسرائیل مسجد اقصیٰ کا خود سرپرست ہے اور کوئی نہیں ۔”۔
القدس میں اسلامی اوقاف کے محکمہ نے اطلاع دی ہے کہ درجنوں آباد کاروں نے صبح سے ہی گروپوں میں مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا اور وہاں اشتعال انگیز دورے کئے۔
محکمہ”اوقاف” نے بتایا کہ آباد کاروں کو مبینہ “ہیکل” کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے باب السلسلہ کے اطراف کے چوکوں سے نکلنے سے پہلے الاقصیٰ کے مشرقی علاقے اورگنبد صخرہ کے سامنے تلمودی رسمیں ادا کیں۔