سوڈان میں اتحاد برائے آزادی و تبدیلی کے ترجمان شریف محمد عثمان نے توقع ظاہر کی کہ سوڈان میں تنازع کے دونوں فریقوں کے درمیان ہفتے کے روز ایک نئے جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا جائے گا۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جمعہ کو جدہ میں ہونے والے عرب سربراہی اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ہم اپیل کرتے ہیں کہ سوڈان کے تمام فریق مذاکرات سے مسئلہ کو حل کریں۔ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ ہم سوڈان میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے ایک ماحول پیدا کرنے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ مذاکرات ابھی جاری ہیں۔ سوڈانی بحران کے حل کے لیے کوششیں جاری ہیں لیکن کسی معاہدے تک پہنچنے کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہے۔

شریف محمد عثمان نے جمعہ کے روز "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی” کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ نیا معاہدہ سعودی امریکی سرپرستی میں جدہ شہر میں جاری مذاکرات کا ایک نتیجہ ہے۔ اس میں دس دن کی توسیع کردی گئی ہے۔

جدہ شہر میں سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے نمائندوں کے درمیان بالواسطہ بات چیت ہو رہی ہے۔ اس بات چیت کی سرپرستی سعودی عرب اور امریکہ کر رہے ہیں۔ جنگ بندی، جنگ بندی میں توسیع اور سوڈان میں انسانی ہمدردی کی راہداری کھولنے پر بات چیت ہو رہی ہے۔

محمد عثمان نے مزید کہا کہ نئی جنگ بندی میں تین اصول شامل ہیں۔ پہلے مرحلہ میں جنگ بندی کے قیام اور اس کے اصولوں کے اعلان ہوتا ہے۔ پھر بحران کے حل کے متفقہ میکانزم کی تلاش کا دوسرا مرحلہ ہے۔ آخر میں تیسرا مرحلہ آتا ہے جس میں سیاسی عمل پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

جدہ میں عرب ریاستوں کی کونسل کی میٹنگ کے حوالے سے شریف عثمان نے کہا کہ عربوں کا موقف غیر جانبدار ہے۔ عرب سربراہی اجلاس میں متعدد عرب وفود نے اپنی تقریروں میں سوڈانی بحران کو پر امن ذرائع اور بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کی بات کی ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے