بدھ کی شام فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی ریاست کی گہرائیوں کو نشانہ بناتے ہوئے درجنوں راکٹ داغے۔ ان راکٹوں میں تل ابیب اوربئرسبع سمیت اسرائیل کے کئی دوسرے شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔

خیال رہے کہ فلسطینی مزاحمتی اتحاد نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے جواب میں ‘حریت پسندوں کا انتقام’ کے عنوان سے اسرائیل پر جوابی وار شروع کیا ہے۔

کل بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب، تل ابیب، بئرسبع، عسقلان، سدیروٹ، زیکیم اور جنوبی تل ابیب میں سائرن بجنے لگے اور تل ابیب کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

آئرن ڈوم نے مزاحمت کاروں کے متعدد راکٹوں کو روکنے کے لیے کئی میزائل فائر کیے تاہم فلسطینی راکٹ اپنے مقرر کردہ اہداف کی طرف تیزی سے بڑھتے رہے۔

عبرانی چینل کے مطابق 13 آخری سالو کے دوران غزہ سے 70 سے زائد راکٹ فائر کیے گئے۔

عبرانی اخباریدیعوت احرونوت کے مطابق جزیرہ النقب میں فلسطینیوں کے راکٹ حملے میں ایک آباد کار کے گھر اور ایک فیکٹری کو نقصان پہنچا ہے۔

یہ دھماکا اس وقت ہوا جب قابض نے غزہ کی پٹی پر اپنی جارحیت اور چھاپے جاری رکھے اور جنگ بندی کی بحالی کی کوششوں کے بارے میں بات کی۔

نیا دھماکا بھی قابض حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی اپنے فوجی عملے کے ساتھ ایک قلعہ بند زیر زمین عمارت میں میٹنگ کےدوران ہوا۔ اس اجلاس کا مقصد غزہ پر جارحیت کے نتائج کا جائزہ لنا  اور جنگ بندی کے لیے ثالث قوتوں کی طرف سے دی گئی تجاویز پر غور کرنا تھا۔

فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔ بدھ کی شام کئی راکٹ صہیونی ریاست کے قلب تل ابیب تک پہنچ گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے