عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے تصدیق کی ہے کہ سابق وزیراعظم کو رینجرز نے احاطہ عدالت سے حراست میں لے لیا۔

عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے لیے پہنچے تھے جہاں سے رینجرز نے ان کو حراست میں لے لیا۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ پر رینجرز نے قبضہ کر لیا ہے، وکلا کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، عمران خان کی گاڑی کے گرد گھیرا ڈال لیا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ چیئرمین عمران خان کے وکیل کو بری طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں پی ٹی آئی نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر چیئرمین عمران خان کے وکیل کو بری طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ ہماری جمہوریت اور ملک کے لیے سیاہ دن ہے۔

آئی جی اسلام آباد طلب

دریں اثنا چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے 15 منٹ میں آئی جی اسلام آباد پولیس کو طلب کرلیا۔

چیف جسٹس نے حکم دیا کہ سیکٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد، ایڈیشنل اٹارنی جنرل 15 منٹ میں پیش ہوں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ آپ نے کیا کیا ہے؟ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ہے، میں تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہوں، اگر 15 منٹ میں پیش نہ ہوئے تو وزیر اعظم کو طلب کرلوں گا، پیش ہو کر بتائیں کہ کیوں کیا، کس مقدمے میں کیا؟

خیال رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے لیے روانہ ہونے سے قبل ایک ویڈیو پیغام سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اپنی توپوں کا رخ پاک فوج کی جانب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عزت صرف ایک ادارے کی نہیں ہر شہری کی ہونی چاہیے اور جو ادارہ اپنی کالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی کرتا ہے وہ مضبوط ہوتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے