اسرائیل نے منگل کے روز کشیدہ صورت حا ل کے باعث یہودیوں اور سیاحوں کے یروشلم کے مقدس مقام کے دورے پر پابندی لگا دی ہے۔ اسرائیلی حکومت کے اعلان میں بتایا گیا ہے کہ رمضان کے اختتام تک مسجد اقصیٰ کے احاطے میں غیر مسلموں کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں رمضان کے آخری عشرے میں یہودی شہریوں اور سیاحوں کے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخلے پر پابندی کا حکم جاری کیا۔
اسرائیلی حکومت کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت میں اٹھایا گیا کہ جب منگل کے روز تقریبا 800 آبادکار اسرائیلی فوج کی حفاظت میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں مذہبی رسومات کی ادائی کے لئے موجود تھے۔
پولیس کی طرف سے سخت حفاظتی حصار میں آباد کاروں کے گروپوں نے مسجد اقصیٰ میں دراندازی کی۔ پولیس نے فلسطینیوں کو اس جگہ نمازی ادائی سے روک دیا جس راستے آبادکاروں نے دراندازی کا ارتکاب کرنا تھا۔
اس سے قبل 5 اپریل کو اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں موجود مسجد قبلی کو نمازیوں سے خالی کروانے کے لئے آپریشن کیا جس میں متعدد فلسطینی زخمی اور تقریبا 350 حراست میں لیے گئے۔