خواتین سکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی ایک مربوط سکیورٹی سسٹم کے تسلسل کا حصہ ہے جس کا مقصد عازمین کو عبادت کے دوران پرسکون اور محفوظ ماحول فراہم کرنا اور مسجد حرام میں آنے والے زائرین کو راحت وآرام مہیا کرنا ہے۔

فخر کا احساس

عمرہ سیزن میں سکیورٹی پٹرولنگ میں شامل ایک خاتون اہلکار نے اپنی شناخت ’حنان محمد‘ کے نام سے کی۔ ایک ویڈیو کلپ میں حنان کو عمرہ سیزن میں ڈیوٹی انجام دینے پر فخر کا اظہار کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’یہ بات میرے لیے باعث اعزاز ہے کہ میں حرم مکی میں امن ومان برقرار رکھنے اور منفی مظاہر سے نمٹنے کے لیے عازمین کی خدمت انجام دے رہی ہوں‘۔

ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زائرین حرمین شریفین کس طرح زائرین کی مدد اور ان کی خدمت کر رہی ہیں۔

عوامی تحفظ میں خواتین کا کردار

سعودی عرب میں خواتین سکیورٹی کے متعدد کاموں اور ذمہ داریوں میں حصہ لیتی ہیں۔ ان خواتین اہلکاروں کی سب سے اہم ذمہ داری ضیوف الرحمان کی خدمت اور انہیں تحفظ فراہم کرنا ہوتا ہے۔ انہیں حرمین شریفین سکیورٹی سروسز میں خصوصی فورس اور پولیس کی ڈیوٹی پر مامور کیا جاتا ہے۔

خواتین سکیورٹی اہلکاروں کو کچھ دوسری ذمہ داریاں بھی سونپتی جاتی ہیں۔ ان کی ذمہ داریوں میں شناخت کے لیے فنگر پرنٹس کا حصول شامل ہے۔ انہیں جنرل ایڈمنسٹریشن برائے فوج داری شواہد اور اس کی برانچوں میں بھی تعینات کیا جاتا ہے۔

خواتین مجرمانہ فوٹو گرافی کی جانچ پڑتال، جینیاتی فنگر پرنٹ (ڈی این اے)، فوج داری لیبارٹریوں کے شعبے میں بایو میڈیکل طبی معائنے کے انعقاد، جانچ پڑتال، انتظامی، مالی، انسانی وسائل، داخلی آڈٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور جعل سازی سے نمٹنے کے شعبوں میں خدمات انجام دیتی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے