مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں نمازیوں کے لیے اعلی معیار کے قالین بچھائے گئے ہیں۔ یہ قالین خصوصی نوعیت کے ہیں۔ ان کی بُنائی بھی سعودی عرب میں کی گئی ہے۔ قالینوں کی خصوصیت ان پر لگی الیکٹرانک چپ بھی ہے۔ اس چِپ کو ’’ آر ایف آئی ڈی‘‘ کے ذریعے پڑھا جاتا ہے۔ یہ قالین ایک الیکٹرانک سسٹم سے منسلک ہو جاتا ہے۔ اس سسٹم میں قالین کے متعلق تمام معلومات موجود ہوتی ہے۔

انتہائی پُر تعیش اور الیکٹرانک سسٹم سے منسلک ان قالینوں کو ایک مربوط نظام کے تحت استعمال کیا جاتا ہے۔ قالینوں پر لگے چپ سے کیسے کام لیا جاتا ہے۔ اس کی تفصیلات دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ جس الیکٹرانک سسٹم سے یہ چپ منسلک ہوتی ہیں اس سسٹم میں قالین کا سارا ڈیٹا موجود ہوتا ہے۔ قالین کی تیاری، اس کا استعمال، اس کی جگہ، اس کے دھونے کے اوقات تک محفوظ ہوتے ہیں۔ قالینوں کی تعداد گننے اور ڈیجیٹل بار کوڈ پر آئٹم ڈیٹا پرنٹ کرنے کے ذریعہ ہر قالین کی ایک الگ انفرادی شناخت بھی موجود ہوتی ہے۔ الیکٹرانک سسٹم کے ذریعے قالینوں کی کل تعداد اور بچھائے گئے قالینوں کی تعداد بھی معلوم ہو رہی ہوتی ہے۔

مسجد نبوی اور اس کے صحنوں میں قالینوں کی نقل و حرکت کا ریکارڈ مرتب ہو رہا ہوتا ہے۔ اس خصوصی قالین کی موٹائی 16 ملی میٹر ہے۔ انسانی کثافت کی مضبوطی سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اس قالین میں کپڑے کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس طرح یہ قالین نمازیوں کو عبادات کی ادائیگی کے دوران مکمل سکون اور آرام فراہم کرتا ہے۔

خالص ایکریلک یارن کے ڈھیر کا وزن 4000 گرام فی مربع میٹر لگایا گیا ہے۔ یارن کے ڈھیر کی اونچائی 14 ملی میٹر تک پہنچتی ہے۔ ایک قالین کی کل اونچائی 16 ملی میٹر تک پہنچ جاتی ہے۔ قالین کے فی مربع میٹر میں 575 ہزار ناٹ یا گرہیں ہوتی ہیں۔

اس قالین میں عرض سمت میں دھاگوں کی تعداد کا تخمینہ فی 10 سینٹی میٹر 115 دھاگوں کا لگایا گیا ہے۔ اور طول سمت میں دھاگوں کی تعداد کا تخمینہ فی 10 سینٹی میٹر 52.5 دھاگوں کا لگایا گیا ہے۔ مسجد نبوی میں الیکٹرانک نظام سے مربوط ایسے 25 ہزار قالین موجود ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے