کابینہ کا 29واں اجلاس رئیس الوزرا الحاج ملا محمد حسن اخند کی سربراہی میں 5 رمضان المبارک بروز پیر کو منعقد ہوا۔
امارت اسلامیہ افغانستان کی کابینہ کے 29ویں اجلاس میں وزارت پبلک ورکس کو بڑی شاہراہوں میں ہر سو کلومیٹر کے فاصلے پر ایک مسجد بنانے کی ہدایت کی گئی جس میں مردوں اور عورتوں کی نماز کے لیے الگ الگ جگہیں ہوں اور اس میں تمام سہولیات بھی موجود ہوں، مذکورہ وزارت ان مساجد کی حفاظت کرے۔ اس کے علاوہ امارت اسلامیہ افغانستان کا اقتصادی کمیشن شاہراہوں پر تیل کے ٹینکوں کے مالکان کو اپنے ٹینکوں کے ساتھ مساجد بنانے کی ترغیب دے۔
اس کے علاوہ کابل شہر میں نئی ​​مساجد کی تعمیر کے لیے نائب وزیر حج و اوقاف کی سربراہی میں کمیٹی کو مناسب جگہوں کی نشاندہی کرنے اور اسے کابینہ کے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں 2002 سے 2010 کے مالی سال کے اختتام تک جائیداد کے مالکان کے کرائے میں بقایہ جات کی چھوٹ سے متعلق وزارت خزانہ کی تجویز کی منظوری دی گئی۔
کابینہ کے اجلاس میں وزارت داخلہ، وزارت دفاع اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس کو سول اور ملٹری اداروں کو بلڈ پروف گاڑیاں اور اسلحہ رکھنے کے لائسنس دینے کے طریقہ کار پر غور کرنے کی ہدایت کی گئی۔ باہمی طور پر متفقہ فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں پیش کرے۔
علاوہ ازیں غیر دستاویزی گاڑیوں کے حوالے سے مقرر کردہ کمیٹی کے پلان اور روزگان کے ضلع چنارتو کے ساتھ بعض دیگر علاقے منسلک کرنے کے حوالے سے کمیٹی کی رائے کی توثیق کی گئی۔
کابینہ نے نیشنل فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کو غیر معیاری اور اسمگل شدہ ادویات کی درآمد کو روکنے سے متعلق منصوبہ بندی کرکے رئیس الوزرا کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
اس کے علاوہ اقتصادی کمیشن کو مذکورہ ادارے کے ساتھ رابطہ قائم کرنے اور منشیات کی تقسیم کے معاملے کو اپنی ترجیحات میں شامل کرنے کی ہدایت کی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے