کابل (بی این اے) وزارت صنعت و تجارت کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں 740 ملین 4 لاکھ 89 ہزار افغانی ٹیکس جمع کیا گیا۔
باختر نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق گورنمنٹ میڈیا سینٹر میں ہونے والے پریس کانفرنس میں وزارت صنعت و تجارت کے حکام نے میڈیا کو اہم سرگرمیوں، گزشتہ مالی سال کی کامیابیوں اور مستقبل کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔
پریس کانفرنس میں نائب وزیر صنعت و تجارت مولوی قدرت اللہ جمال نے کہا گزشتہ ایک سال میں پہلی بار افغانستان کی برآمدات تقریباً دو ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس سے قبل والے مالی سال کے مقابلے میں 135 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
مولوی قدرت اللہ جمال نے مزید کہا کہ گزشتہ سال تجارتی توازن میں نو فیصد اضافہ ہوا جس میں افغانستان کی درآمدات 78 فیصد اور برآمدات 22 فیصد رہیں۔
ان کے مطابق امارت اسلامیہ صنعت کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اسی لیے افغانستان اس وقت عمارتی سریے کی پیداوار، لوہا پگھلانے کی صنعت، پندرہ قسم کی ادویات، سافٹ ڈرنکس و انرجی مشروبات، قالین اور پرنٹنگ سمیت پچاس شعبوں میں خود کفیل ہوچکا ہے۔
قدرت اللہ جمال کی معلومات کے مطابق اس عرصے کے دوران تقریباً ایک سو غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ویزے حاصل کیے ہیں اور انہوں نے ملک کے مختلف شعبوں بالخصوص کان کنی اور زراعت میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس کے علاوہ وزارت صنعت و تجارت کے متعلقہ محکموں کے تعاون سے 5100 لائسنس تقسیم کیے گئے، 7228 لائسنسوں میں توسیع کی گئی، 333 لائسنس منسوخ کیے گئے اور 7000 نئے کاروباری پاسپورٹ جاری کیے گئے۔
وزیر صنعت و تجارت نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں تقریباً 704 ملین 4 لاکھ 89 ہزار افغانی ریونیو اکھٹا کیا جو اس سے قبل والے مالی سال کے مقابلے میں 43 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے آئندہ سال کے لیے مجوزہ اہم پروگراموں میں اقتصادی منصوبوں اور ٹیکسٹائل کی صنعت پر توجہ، علاقائی تعاون مضبوط بنانے، افغانستان کی برآمدات میں اضافہ، زیادہ سرمایہ راغب کرنے اور صنعتی زون میں سرمایہ کاری کے لیے بنیادیں فراہم کرنے کا ذکر کیا۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر عہدیداروں نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے