بھارتی فوج نے راجستھان کے مغربی ضلع جیسلمیر کے پوکھران رینج میں مشق کے دوران تین میزائل غلط فائر کر دیے جس سے آس پاس کے علاقوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔

بھارتی نشریاتی ادارے انڈیا ٹوڈے نے رپورٹ کیا کہ فائرنگ کی مشق پوکھران میدان میں ہو رہی تھی کہ اس دوران زمین سے فضا میں مار کرنے والے تین میزائلوں کو غلط فائر کیا گیا۔

میزائل مختلف دیہات میں کھیتوں پر گرے جس سے زور دار دھماکے ہوئے تاہم کسی جانی و مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

میزائلوں کے غلط چلنے کی وجہ تکنیکی خرابی بتائی گئی جو مشق کے دوران ہوئی تھی۔

انڈیا ٹوڈے نے دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل امیتابھ شرما کے حوالے سے کہا ہے کہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور اس کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق داغے گئے میزائلوں میں سے دو کا ملبہ نکال لیا گیا ہے تاہم تیسرے میزائل کا ابھی تک پتا نہیں چل سکا اور پولیس اور فوج کی ٹیمیں اس وقت لاپتا میزائل کی تلاش میں مصروف ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارتی فوج فائرنگ کی مشق کر رہی تھی جب 10 سے 25 کلومیٹر تک مار کرنے والے تین میزائل تکنیکی خرابی کی وجہ سے راستے سے ہٹ گئے۔

غلط فائر کیے گئے میزائل نے کھیتوں کو کافی نقصان پہنچایا، جس سے اس کے اثر والے علاقے میں بڑا گڑھا بن گیا۔

گزشتہ سال اگست میں بھارتی حکومت نے غلطی سے پاکستان میں میزائل فائر کرنے پر تین افسران کو برطرف کر دیا تھا، یہ ایک ایسا واقعہ ہے جسے دو جوہری ہتھیاروں سے لیس حریفوں نے تحمل سے سنبھالا تھا کیونکہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

بھارتی فضائیہ نے کہا تھا کہ ’ایک کورٹ آف انکوائری جس میں واقعے کی ذمہ داری طے کرنے سمیت کیس کے حقائق کا تعین کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا، نے پایا کہ تین افسران کے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار سے انحراف کے نتیجے میں میزائل حادثاتی طور پر فائر ہوگیا تھا‘۔

جوہری صلاحیت کے حامل براہموس میزائل زمین پر حملہ کرنے والا کروز میزائل روس اور بھارت نے مشترکہ طور پر تیار کیا تھا، جو 9 مارچ کو فائر کیا گیا تھا جس سے پاکستان نے حادثاتی لانچوں کو روکنے کے لیے حفاظتی طریقہ کار پر نئی دہلی سے جواب طلب کیا تھا۔

واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارتی سفیر کو طلب کر کے اپنی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی پر احتجاج درج کرایا تھا اور کہا تھا کہ اس طرح کے ’غیر ذمہ دارانہ واقعات‘ پڑوسی ملک کی ’فضائی حفاظت کو نظر انداز کرنے اور علاقائی امن و استحکام کے لیے بے حسی‘ کی عکاسی کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے