عمومی صدارت برائے امور حرمین شریفین کی جانب سے رمضان المبارک میں پابندیوں کے بغیر مسجد حرام کو پوری صلاحیت کے ساتھ متعمرین اور نمازیوں کے لیے کھولنے کے اعلان کے بعد تقریباً 20 لاکھ فرزندان توحید مسجد حرام میں نماز وعمرہ ادا کریں گے۔

العربیہ نیوز کے فلیگ شپ پروگرام ’’من الحرمین‘’ میں نمائندہ خصوصی سلطان السلمی سے گفتگو کرتے ہوئے معاون برائے مدیر عام اور انڈر سیکرٹری امور مسجد حرام ڈاکٹر سعد المحیمید بتایا کہ’’مشترکہ پلان کے تحت نمازیوں اور متعمرین کے مسجد میں داخلے کے الگ الگ راستے مقرر کیے گئے ہیں تاکہ حرمین اتھارٹی اپنی صلاحیت اور منصوبے کو بروئے کار لا کر اللہ کے گھر کا قصد کرنے والوں کو اطمینان اور سہولت کے ساتھ یہ فریضہ ادا کرنے کے قابل بنا سکے۔‘‘

ڈاکٹر سعد کا مزید کہنا تھا کہ ’’متعمرین اور نمازیوں کی مسجد حرام آمد، قیام اور سہولیات سے پرسکون انداز میں استفادے کی خاطر ضروری ہدایات پر سکیورٹی اداروں کے تعاون سے عمل درآمد یقینی بنایا جاتا ہے۔‘‘

 رپورٹ کے مطابق رمضان المبارک کے دوران صدارت عامہ نے مسجد حرام میں نمازیوں اور متعمرین کی خدمت کے لیے 12 ہزار ملازمین اور کارکن تعینات کیے ہیں۔ مسجد میں داخلے اور باہر جانے کے لیے 14 خصوصی راستے بنائے کیے گئے ہیں۔ مسجد حرام کے تینوں توسیعی منصوبے بھی کھول دیے گئے ہیں۔

ویڈیو رپورٹ کے مطابق عمر رسیدہ اور خصوصی ضروریات کے حامل افراد کے لیے مسجد حرام میں خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ ایسے افراد کے لیے 9 ہزار برقی اور موبائل گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں۔ ضیوف الرحمن کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کو بھی بروئے کار لایا گیا ہے۔

نامہ نگار سلطان السلمی نے بتایا کہ حرمین انتظامیہ نے تربیت یافتہ انسانی وسائل اور مجتمع تجربے کو بروئے کار لا کر اس سال رمضان سیزن کے لئے ایک ایسا سبک رفتار آپریشنل پلان تیار کیا ہے جس میں کرونا وائرس وبا سے قبل متعمرین اور نمازیوں کی تعداد کو خاص طور پر ذہن میں رکھا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے