شام کے سرکاری میڈیا اور مقامی ہسپتال کے مطابق شام میں آج صبح 7.8 شدت کے زلزلے میں عمارتیں گرنے سے کم از کم 140 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، زلزلے کا مرکز جنوب مشرقی ترکی میں تھا۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے وزارت صحت کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ "ابتدائی اعداد و شمار میں حلب، حما اور لطاکیہ میں 42 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہوئے ہیں۔”

اے ایف پی کے مطابق ترک حامی گروپوں کے زیرتسلط شمالی علاقوں "اعزاز اور الباب” میں 8 ہلاکتوں کی اطلاع ہے

ترکی کی سرحد سے ملحقہ باغیوں کے زیر قبضہ علاقے ادلب میں شہری دفاع نے بتایا ہے کہ "درجنوں متاثرین اور سینکڑوں لوگ زخمی اور ملبے تلے دبے ہیں”۔

زلزلے کے جھٹکے لطاکیہ کے مغربی ساحل سے دمشق تک محسوس کیے گئے۔

نیشنل ارتھ کویک سنٹر کے سربراہ رعید احمد نے سانا کو بتایا کہ "1995 میں سنٹر کے قائم ہونے کے بعد سے اب تک کا یہ سب سے زیادہ طاقتور زلزلہ ہے۔”

امدادی کارکن منہدم عمارتوں کے ملبے تلے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔ وائٹ ہیلمٹس ریسکیو گروپ نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ "ہماری ٹیمیں زندہ بچ جانے والوں کو بچانے کے لیے ہنگامی حالت میں ہیں۔”

امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ 7.8 شدت کا یہ زلزلہ پیر کو جنوب مشرقی ترکی میں غازی آنتپ کے قریب مقامی وقت کے مطابق صبح 4:17 بجے آیا جس کی گہرائی تقریباً 17.9 کلومیٹر (11 میل) تھی۔

اے ایف پی کے مطابق لبنان اور قبرص میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے