کابل: ہمارا بجٹ ملکی محصولات سے بنتا ہے، لہذا محصولات کی وصولی میں شفافیت پیدا کی جائے۔ ملا عبدالغنی برادر
رئیس الوزراء کے معاون اقتصادی ملا عبدالغنی برادر آخوند نے مالی جرمانے سے استثنیٰ اور صنعت و تجارت کی حمایت کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔
اس تقریب میں امارت اسلامیہ افغانستان کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔
ملا عبدالغنی برادر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ” ٹیکس کسی بھی ملک کی قومی آمدنی کو یقینی بنانے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ ٹیکس ہی ہیں جو ممالک کا قومی بجٹ بناتے ہیں اور عوام کی سلامتی، عوامی خدمات اور فلاح و بہبود کو یقینی بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں قومی بجٹ ملکی محصولات سے بنتا ہے، لہٰذا یہ میری اور خاص طور پر وزارت خزانہ کی ذمہ داری ہے کہ ٹیکسوں کی وصولی میں شفافیت پیدا کریں۔
صنعتکاروں سمیت پورے ملک کے عوام کی فلاح و بہبود کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ہر شعبے میں ان کے لیے سہولتیں پیدا کی جائیں اور ان کے مال و جان کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔
ملا عبدالغنی برادر اخوند نے مالی جرمانے سے استثنیٰ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پانچ سالہ اور تین سالہ آڈٹ کی وجہ سے تاجروں کو مسائل کا سامنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بیرون ملک مقیم زیادہ تر تاجر ملک آنے سے گریزاں ہیں۔انہوں نے وزارت خزانہ سے کہا کہ وہ اس مسئلے کا بنیادی حل تلاش کرے اور اس کا انتظامی طریقہ کار امارت اسلامیہ افغانستان کے اقتصادی کمیشن کے سامنے پیش کرے تاکہ اعلیٰ سطح پر فیصلہ کیا جاسکے۔ اپنی گفتگو کے آخر میں انہوں نے تاجروں اور صنعت کاروں سے کہا کہ وہ اپنے ٹیکس شفاف طریقے سے متعلقہ اداروں کو جمع کرائیں تاکہ امارت اسلامیہ مستقبل میں اپنے ملکی محصولات سے اپنے اخراجات پورے کر سکے۔