قندہار: امارت اسلامیہ کے نمائندوں اور پاکستان کے ضلع چمن کے قبائلی عمائدین اور تاجروں کی ملاقات
پیر کے روز امارت اسلامیہ افغانستان اور پاکستان کے ضلع چمن سے تعلق رکھنے والے متعدد علما، قبائلی عمائدین اور تاجروں کے درمیان ملاقات ہوئی۔
قندھار وزارت اطلاعات کے صوبائی دفتر سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں فرضی سرحدی لائن پر افغان اور پاکستانی فریقین کے درمیان حالیہ تشدد کے حوالے سے جامع بات چیت ہوئی۔ ضلع چمن سے آئے ہوئے علمائے کرام، قبائلی عمائدین اور تاجروں نے اپنی گفتگو کے دوران کہا کہ سپین بولدک اور چمن کے درمیان خط پر بعض اوقات پر تشدد واقعات رونما ہوتے ہیں، جب کہ دونوں طرف ایک ہی مسلمان قوم، ایک ہی قبیلہ و برادری کے لوگ آباد ہیں۔ اس نوع کے ملاقاتوں کے ذریعے ایسے ناخوش گوار واقعات کو روکنے کےلیے کردار ادا کرنا چاہیے۔
امارت اسلامیہ افغانستان کے نمائندہ وفد نے گفتگو کے دوران کہا کہ ہماری ہمیشہ یہی خواہش رہی ہے کہ دونوں جانب رہنے والے ایک ہی برادری کے مسلمان باشندے بھائیوں کی طرح رہیں۔ ہم بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے مسئلے کے حل پر یقین رکھتے ہیں۔ حالیہ واقعہ میں افغان فورسز نے اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
پاکستان سے آئے ہوئے علماے کرام، قبائلی عمائدین اور تاجروں نے اس معاملے کو سنجیدگی سے اپنی حکومت کے ساتھ شیئر کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ آخر میں امارت اسلامیہ کے نمائندہ وفد نے انھیں یقین دلایا کہ افغانستان کی جانب سے کبھی بھی پرتشدد واقعات میں پہل نہیں ہوگا۔