جمعرات کی رات اسرائیلی جنگی طیاروں نے وسطی غزہ کی پٹی میں فلسطینی دھڑوں کے متعدد مقامات پر بمباری کی۔

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے جمعرات کی شام پٹی سے راکٹ فائر کئے جانے کے جواب میں غزہ کی پٹی پر حملوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

اسرائیلی جنگی طیاروں نے کئی مقامات کو نشانہ بنایا جس کی وجہ سے پٹی کے وسط میں بجلی کی بڑے پیمانے پر بندش شروع ہو گئی۔

سخت گیر سابق وزیر اعظم نیتن یاہو کو قانون سازی کے انتخابات میں فاتح قرار دیے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی غزہ سے اسرائیل کی جانب راکٹ فائر کردیا گیا ۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے میزائل کو روک دیا ہے۔

فوج نے ایک بیان میں کہا "غزہ کی پٹی سے ایک راکٹ فائر کیا گیا جسے روک دیا گیا تھا” اسرائیل اور تحریک اسلامی جہاد کے درمیان غزہ کی پٹی میں اگست میں 3 روز تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ راکٹ داغے جانے کی اطلاع سامنے آئی ہے۔

حماس کے زیر کنٹرول فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی سے راکٹ داغنے کی ذمہ داری کسی فریق نے قبول نہیں کی ہے۔ یاد رہے غزہ کی پٹی کا اسرائیل نے 15 سال سے محاصرہ کر رکھا ہے

بعد ازاں فوج نے اعلان کیا کہ جمعرات کی شام غزہ کی پٹی سے مزید 3 راکٹ فائر کیے گئے ہیں جو اسرائیل تک نہیں پہنچے۔

اسرائیلی فوج کی گولیوں سے 4 فلسطینی شہید

جمعرات کے روز ہی مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے 4 فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا، ان شہدا میں اسلامی جہاد کے مسلح ونگ کے ایک رہنما بھی شامل تھے۔ ان شہدا میں سے ایک نے مشرقی القدس میں حملہ کیا تھا۔ دوسرے فلسطینی کو شمال مغربی القدس میں شہید کیا گیا۔۔ دو فلسطینی جنین میں صہیونی فوج کی کارروائیوں میں شہید ہوئے۔

فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ جنین میں قابض فوج کی گولیوں سے 2 فلسطینی جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے ہیں۔ مرنیوالوں میں 14 سالہ محمد سمیر محمد خلوف اور 28 سالہ فارق سلامہ شامل ہیں۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ تحریک ’’اسلامی جہاد‘‘کے عسکری ونگ "القدس بریگیڈز” کے رہنما سلامہ کو ایک قاتلانہ کارروائی میں نشانہ بنایا گیا۔ وہ اسرائیلی فوج کو پہلے سے مطلوب تھا۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سلامہ آئی ڈی ایف کے فوجیوں پر فائرنگ اور 15 مئی کو یمام سپیشل یونٹس کے افسر نعوم راز کے قتل میں ملوث تھا۔

فوج نے سلامہ پر فلسطینی ’’ عرین الاسود‘‘گروپ کے تعاون سے نئے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے کہا کہ قابض فوج کے بڑے دستوں نے جمعرات کی سہ پہر جنین کیمپ پر دھاوا بولا تھا۔ جھڑپیں ہونے پر شہریوں پر گولیاں برسائی گئیں۔

فوج نے بتایا کہ آپریشن کے دوران 5 فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

مشرقی القدس میں کشیدگی

مقبوضہ مشرقی القدس میں اسرائیلی پولیس نے جمعرات کو چاقو بردار حملہ آور کو ہلاک کرنے کا اعلان کیا۔ اس حملے میں 3 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

پولیس نے بتایا کہ حملہ آور پر شبہ ہوا تو اسے تلاشی کے لیے رکنے کا حکم دیا گیا۔ ، اس دوران اس نےایک پولیس اہلکار کے جسم کے اوپری حصے پرچاقو کا وار کردیا۔ موقع پر موجود دو اہلکاروں نے اسے فائرنگ کرکے مار دیا۔

پولیس نے مجرم کی شناخت نہیں کی بتائی تاہم یہ بتایا کہ حملہ آور مشرقی القدس کے بیت حنین محلے سے تھا اور اس کی عمر 20 سال تھی۔

فلسطینی نیوز ایجنسی وفا نے انکشاف کیا ہے کہ شہید ہونے والا "عامر حسام بدر” ۔

علاقے میں ایک پوسٹر بھی تقسیم کیا گیا جس میں عامر اور الاقصیٰ بریگیڈز کے رہنما ابراہیم النابلسی کی تصویر تھی۔ ابراہیم نابلسی اگست کے اوائل میں اپنے گھر پر اسرائیلی فوج کی طرف سے فائر کیے گئے گولے کی زد میں آکر شہید ہوگئے تھے۔

عینی شاہدین اور سوشل میڈیا پر جاری ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے عامر بدر کے اہل خانہ کے افراد کو ان کے گھر پر دھاوا بول کر گرفتار کر لیا ہے۔

جمعرات کے روز ہی اسرائیلی فورسز نے بتایا کہ القدس کے شمال میں بیت دقو کے علاقہ میں جھڑپوں کے دوران ایک فلسطینی کو جاں بحق کردیا۔

عینی شاہدین اور فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ 42 سالہ داؤد محمود ریان کو فائرنگ کرکے مارا گیا۔

اسرائیلی بارڈر پولیس کے ترجمان نے کہا کہ مرنے والے فلسطینی نے ہماری فورسز پر پیٹرول بم پھینکا تھا۔ اور اس کے ہاتھ میں ایک مولوٹوف کاکٹیل نظر آیا تھا ۔ اس بنا پر اسے گولی مار دی گئی ۔

دوسری طرف فلسطینی ایوان صدر کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام کو ایک ہمہ جہت جنگ کا سامنا ہے جو ایک لمحے کے لیے بھی نہیں رکی، اسرائیلی حملے روزانہ ہو رہے ہیں اور حالیہ حملوں میں مزید 4 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

ابو ردینہ نے کہا کہ کشیدگی کا ذمہ دار اسرائیل ہے اور اسرائیل اپنی جارحیتوں سے باز نہ آیا تو نتائج سب کے لئے تباہ کن ہوں گے۔

انہوں نے امریکی انتظامیہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فوری عمل کرنے کے اپنے عزم کو عملی جامہ پہناتے ہوئے فلسطینی عوام کے خلاف جاری جرائم کو روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے ۔

واضح رہے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں حالیہ مہینوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر نابلس اور جنین کے علاقوں میں جو فلسطینی مسلح دھڑوں کے مضبوط گڑھ ہیں۔ مارچ اور اپریل میں اسرائیلیوں کے خلاف خونریز حملوں کے بعد اسرائیلی فورسز نے ان علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔

اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق مشرقی القدس سمیت فلسطینی علاقوں کے مختلف حصوں میں اکتوبر کے آغاز سے اب تک 34 سے زائد فلسطینیوں اور 3 اسرائیلیوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔

نابلس پر بندش اٹھانا

جمعرات کو اسرائیلی فوج نے نابلس شہر پر سے ہفتوں بعد بندش ہٹانے کا اعلان کردیا۔ اس بندش کے دوران اسرائیل نے شہر کے اندر اور باہر نقل و حرکت پر پابندی لگا دی تھی۔ نابلس میں تقریباً 2 لاکھ فلسطینی آباد ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے