بھارت کی حکمراں جماعت بی جے پی کے رکن اسمبلی ٹی راجا سنگھ کے گستاخانہ بیان کے خلاف مظاہرہ کرنے والے پرامن افراد کو ہی پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ٹی راجا سنگھ کے گستاخانہ بیان کے بعد سے حیدرآباد میں کشیدگی برقرار ہے اور شہر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

ٹی راجا سنگھ کے گستاخانہ بیان کے خلاف خلاف بھارتی حیدرآباد میں مسلمانوں کا احتجاج دو روز سے جاری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی پولیس کی جانب سے پُرامن مظاہرین پر بدترین تشدد کیا گیا،  پولیس کے لاٹھی چارج سے 10 سے زیادہ نوجوان زخمی ہو گئے۔

دو روز پہلے بی جے پی کے رکن اسمبلی ٹی راجا سنگھ کی گستاخانہ ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس پر انہیں گرفتار بھی کیا گیا تھا تاہم انہیں کچھ ہی دیر بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی نےگستاخانہ بیان پر ٹی راجا سنگھ کی پارٹی رکنیت معطل کر دی تھی تاہم مسلمانوں نے ہندو انتہا پسند جماعت کے اس عمل کو محض دکھاوا قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

چند روز قبل بی جے پی کے سابق ایم ایل اے گیان دیو آہوجا کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ مبینہ طور پر گائے ذبح کرنے پر 5 مسلمانوں کو قتل کرنےکا اعتراف کر رہے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے