قندہار کے تاریخ ساز اجتماع میں عالیقدر امیرالمؤمنین نے مفصل خطاب فرمایاـ جس میں انہوں نے دوٹوک انداز میں دنیا کو پیغام دیا کہ شریعت کےایک انچ سے پیچھے نہیں ہٹ سکتےـ انہوں نےواضح فرمایاکہ یہ گردنیں شریعت پرکٹ سکتی ہیں جھک نہیں سکتیں ـ اورعملاہم نےثابت کردیاہیں ـ

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے ہر فرد پر لازم ہے کہ وہ امارت اسلامیہ کے ساتھ کھڑے رہیں کیونکہ ان کے پاس جو نظام ہے وہ کسی دوسرے ملک کا نہیں بلکہ دین اسلام کا نظام شریعت ہے یہ نظام ہی ہماری پہچان ہے ہم اس میں ترقی کو دیکھتے ہیں باقی تمام نظام باطلہ ہیں اور ہم  دوسروں کے نظام کو اپنے اوپر مسلط نہیں کرسکتے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت عوام اور حکومت ایک پیج پر ہے ہم سب ایک اسلامی نظام کے تحت زندگی گزار رہے ہیں ہم اس کے خلاف کسی کو بھی برداشت نہیں کریں گے ہم اپنے تمام پرانے مخالفین کو معاف کرتے ہیں اور ان کو وطن واپس آنے کی دعوت دیتے ہیں ہم نے پہلے بھی عفا کا اعلان کیا تھا اور اب بھی کرتے ہیں وہ بلاخوف و خطر اپنے وطن عزیز میں آسکتے ہیں ۔انہوں نے اپنے اس امر کے بارے میں بھی بتایا  کہ میں نے حکم صادر کیا کہ ملک بھر سے گداگری کو ختم کیا جائے اس سلسلہ میں ملک بھر سے گداگروں کو اٹھا کر ایک مرکز میں رکھ کر ان کی تعیلم اور روز گار کا بندوبست کیا جائے کیوں کہ میں ان کو اپنے بچوں کی طرح سمجھتا ہوں میں نہیں چاہتا کہ ہمارے ملک میں کوئی بھیک مانگے ہم ایک خوددار قوم ہیں اور ہم ان لوگوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے