فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم میں منگل کی صبح فائرنگ کے واقعے میں ایک اسرائیلی فوجی کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے پیر کو انکشاف کیا کہ ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی کنارے کے شہر طولکرم کے قریب جو کچھ ہوا وہ فائرنگ کا حملہ نہیں تھا۔

ادرعی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا کہ "ابتدائی تحقیقات سے یہ واضح ہے کہ اس وقت بحث گولی چلانے کے بارے میں نہیں ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے حالات کا ابھی بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

دریں اثناء العربیہ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ غلطی سے دو اسرائیلی فوجوں کے درمیان فائرنگ ہوئی اور اس میں ایک فوجی زخمی ہو گیا۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ادرعی نے پیر کو پہلے اعلان کیا تھا کہ طولکرم کے قریب فائرنگ کا حملہ ہوا تھا۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ طولکرم کے قریب "سیون ایریا” میں فائرنگ کے حملے کی اطلاعات ہیں۔

اسرائیلی پولیس اور طبی عملے کے مطابق اتوار کی صبح وسطی یروشلم میں ایک بس پر مسلح حملے کے نتیجے میں 8 افراد کے زخمی ہو گئے تھے۔ ان میں سے دو کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔

اسرائیلی پولیس نے حملہ کرنے کے شبہ میں ایک شخص کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ترجمان کان ایلی لیوی نے پبلک ریڈیو کو بتایا کہ حملہ کے چند گھنٹے بعد یہ شخص ہمارے ہاتھ میں تھا۔

دریں اثنا، اسرائیلی وزیر اعظم یائر لپیڈ نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کو بتایا کہ حملہ آور اکیلا ہی تھا اور وہ القدس کا رہائشی ہے اور ماضی میں بھی ایسے حملے کر چکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے