افغانستان میں خواتین کی تعلیم پر کوئی پابندی نہیں ہے ان خیالات کا اظہار افغان وزیر تعلیم  مولانا عبدالباقی حقانی نے پاکستان سے آئے ہوئے علماوفد سے کیا

مولانا عبد الباقی حقانی صاحب کا کہنا تھا کہ افغانستان کے طلباء کے لیے پاکستانی یونیورسٹیوں میں کوٹے مقرر ہیں۔جہاں طلباء اپنی تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹیوں میں خواتین کی تعلیم کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور خواتین کی تعلیم پر کوئی پابندی نہیں ۔ بلکہ افغانستان میں خواتین حجاب میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکتی ہیں ۔وزیر تعلیم کے مطابق اس وقت صرف کابل شہر کی ایک یونیورسٹی میں 6 ہزار طالبات جبکہ کابل کی سرکاری یونیورسٹی میں 8 ہزار طالبات زیر تعلیم ہیں
افغانستان کے وزیر تعلیم نے وفد کوتعلیمی پالیسیوں سے آگاہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستانی صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بھی افغانستان کے طلبہ کو تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔جسے ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں 30 افغانی طلبہ تعلیم کے سلسلے میں بھیجے گئے ہیں ۔افغانستان کے وزیر تعلیم کی طرف سے پاکستانی علمائے کرام کے وفد کو افغانستان کی یونیورسٹیوں کے دورے کی دعوت بھی دی گئ جسے وفد نے بخوشی قبول کیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے