امریکی محکمہ دفاع نے اسد اللہ ہارون الافغانی المعروف “گل” کو گوانتاناموبے کے حراستی مرکز سے افغانستان منتقل کرنے کا اعلان کردیا۔

محکمہ دفاع نے امریکی حکومت کے دیگر محکموں کے ساتھ مل کر واشنگٹن کے حکم کے مطابق ‘‘گل’’ کو گوانتانامو بے سے اپنے ملک واپس بھیجنے کیلئے رہا کردیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ‘گل’ کو گوانتانامو بے سے نکالنے کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکا کے پاس اب اسد اللہ ہارون الافغانی کو نظربند رکھنے کا جواز فراہم کرنے کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔

اسد اللہ ہارون گوانتانامو بے میں قید آخری افغان شہری تھے، جنہیں گزشتہ سال اکتوبر میں رہا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

امریکی افواج نے ‘‘گل’’ کو 2007 میں شدت پسند گروپوں سے تعلق پر گرفتار کیا گیا تھا۔

ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ اسد اللہ ہارون گوانتاناموبے کے ان 2 قیدیوں میں سے ایک ہیں جنہیں ان کے خاندان کے حوالے کردیا گیا ہے۔

امریکا اور ذبیح اللہ نے ‘سہولیات’ فراہم کرنے پر قطری حکام کا شکریہ ادا کیا ہے۔ طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ بیرون ملک زیرحراست تمام افغانوں کی رہائی کیلئے کام کررہے ہیں۔

ان کی رہائی کو گذشتہ سال ایک امریکی جائزہ پینل نے مسترد کر دیا تھا۔ لیکن گذشتہ اکتوبر میں ان کے رہائی کے حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ ان کا شدت پسند گروپ میں کوئی قائدانہ کردار نہیں ہے اور وہ اپنے سابق اقدامات پر پشیمان ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے