نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں بی جے پی کے رہنماؤں کی جانب سے گستاخانہ بیان کے خلاف مظاہروں کے دوران 2 مظاہرین شہید ہو گئے جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔

 غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریاست جھارکھنڈ کے شہر رانچی میں بھارتی پولیس نے 2 مظاہرین کو گولی مار دی اور 130 سے زائد افراد کو سڑکوں پر نکالی جانے والی ریلیوں کے دوران گرفتار کر لیا۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس گولی چلانے پر مجبور ہوگئی جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ہجوم نے مسجد سے بازار تک مارچ نہ کرنے کے احکامات کی خلاف ورزی کی اور جب پولیس نے لاٹھی چارج سے ریلی کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو ٹوٹی ہوئی بوتلیں اور پتھر پھینکے گئے۔

مقامی رہائشی نے بتایا کہ حکام نے شہر میں انٹرنیٹ کنکشن کاٹ دیا اور کرفیو نافذ کر دیا، دن بھر ماحول کشیدہ رہا، ہم امن اور ہم آہنگی کی دعا کر رہے ہیں۔

اتر پردیش میں پولیس نے ایک ریلی کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس فائر کی، شمالی بھارت کی ریاست بھر میں کئی مظاہرے کیے گئے۔

کولکتہ کے مشرقی میگا سٹی کے قریب کئی اضلاع میں انٹرنیٹ سروس بھی منقطع کر دی، مظاہرین نے ایک ریلوے لائن کو بلاک کر دیا اور ایک پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے