نئی دہلی:(ویب نیوز) بھارت کی انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے ترجمانوں کے ہتک آمیز بیانات کے خلاف بھارتی مسلمان سراپا احتجاج بن گئے، ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے، پولیس کا تشدد بھی مسلمانوں کو سڑکوں پر آنے سے نہ روک سکا، مغربی بنگال، جھاڑکھنڈ اور الہٰ آباد میں درجنوں گاڑیاں نذر آتش کردی گئیں، متعدد علاقوں میں ہندو انتہا پسندوں نے مساجد پر دھاوا بول دیا۔

بی جے پی ترجمانوں کے ہتک آمیز بیانات، عالمی رد عمل کے بعد بھارتی مسلمان بھی سراپا احتجاج، نماز جمعہ کے بعد بھارت بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے، جامع مسجد دلی کے باہر حرمت رسولﷺ کے دفاع میں ہزاروں افراد امڈ آئے، مظاہرین نے گستاخی رسول کے مجرموں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا، مسلمانوں کو مظاہرہ کرتے دیکھ کر انتہا پسند مساجد پر حملہ آور ہوگئے۔

الہٰ آباد میں مظاہرے پر تشدد شکل اختیار کر گئے، پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ کی تو مشتعل مظاہرین نے گاڑیاں نذر آتش کردی، مغربی بنگال میں بھی مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، مہاراشٹر میں مسلم خواتین بھی سڑکوں پر نکل آئیں، سولہ پور میں ہزاروں افراد بی جی پی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے، حیدر آباد کی مکہ مسجد کے باہر بھی احتجاج کیا گیا، لدھیانہ میں مظاہرین نے بی جے پی رہنماؤں کے پتلے جلائے اور گستاخی رسول کے مجرموں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے