بھارتی شہر علی گڑھ کے ایک نجی کالج کے پروفیسر کو کیمپس کے احاطے میں نماز  پڑھنے  پر حکام نے  جبری چھٹی پر بھیج دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ دن قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں علی گڑھ میں واقع  شری ورشنی کالج کے پروفیسر ایس کے خالد کو کیمپس کے اندر ایک پارک میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا گیا۔

جیسے ہی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ،دائیں بازو کی تنظیموں بشمول بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور یووا مورچہ نے پروفیسر اور کالج کے خلاف احتجاج کیا۔

تاہم اس ویڈیو کو کالج حکام کے نوٹس میں لایا گیا اور ایک تحقیقاتی پینل تشکیل دیا گیا۔

حکام نے بتایا کہ اتوار کو قائم کیا گیا پینل اس ہفتے اپنی رپورٹ پیش کرنے والا ہے،کالج کے پرنسپل کے مطابق  تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے جو کیس کے حقائق کا جائزہ لے گی، پینل کے فیصلے کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب پروفیسر ایس کے خالد کا کہنا ہے کہ  میں نماز کے لیے مسجد نہیں جا سکا کیونکہ میری کمر میں درد تھا اور ڈیوٹی کے لیے  بھی دیر ہو رہی تھی اس لیے کیمپس کے پارک میں نماز اداکی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے