اسلام آباد: معروف کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ بھارتی جیل میں قید ان کے شوہر کو زہر دے کر مارنے کی کوشش کی گئی اور 25 مئی کو انہیں یک طرفہ طور پر سزا سنائے جانے کا امکان ہے، وزیر خارجہ بلاول ان کا کیس لڑنے میں مدد کریں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی جیل میں قید ان کے شوہر کی رہائی کے لیے سیکریٹری جنرل یو این او کو فوری خط لکھا جائے، کل جنیوا انسانی حقوق کانفرنس میں اپیل جمع کرانے کا آخری دن ہے۔

مشعال ملک نے مطالبہ کیا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری یاسین ملک کا کیس لڑنے میں مدد فراہم کریں، وقت بہت کم ہے کیوں کہ یاسین ملک کے وکیل راجہ طفیل کو اچانک برین ہیمریج ہوگیا ہے اور بھارتی عدالت نے 25 تاریخ کو سزا سنانے کی پوری تیاری کر لی ہے۔

کشمیری رہنما کی اہلیہ مشعال ملک نے مزید کہا کہ بھارتی فلموں میں یاسین ملک کو ولن اور سب سے بڑا ظالم دکھایا جا رہا ہے جب کہ دوسری جانب ہماری شادی کو 13 سال ہونے کے باوجود خاندان کو ایک ساتھ رہنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

مشعال ملک نے مطالبہ کیا کہ جس طرح کلبھوشن کو اہل خانہ سے ملوایا گیا اسی طرح مجھے بھی یایسن ملک سے ملنے کی اجازت دی جائے، یاسین ملک کو تو قیدیوں کو حاصل حقوق بھی نہیں مل رہے۔

کشمیری رہنما کی اہلیہ نے مزید کہا کہ ہمیں کیس لڑنے کی اجازت نہیں دی جارہی اس لیے وزیر خارجہ بلاول بھٹو یاسین ملک کا کیس  بین الاقوامی عدالت میں لے کر جائیں، حکومت پاکستان یاسین ملک کے عدالتی استحصال پر درخواست دائر کرے۔

پریس کانفرنس سے یاسین ملک کی کم سن بیٹی رضیہ سلطانہ نے بھی خطاب کیا اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے اپیل کی کہ میرے بابا یاسین ملک کا مسئلہ دیکھیں، وہ کشمیری رہنما ہیں اس لیے بھارت انھیں مارنا چاہتا ہے۔

پریس کانفرنس سے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزرا کو یاسین ملک کی گرفتاری اور اسیری سے متعلق ہر سطح پر آواز اُٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

واضح رہے کہ 19 مئی کو بھارتی عدالت نے مقبوضہ کشمیر کے رہنما یاسین ملک کو دہشت گردی فنڈنگ کیس میں مجرم قرار دیا تھا اور اگلی سماعت 25 مئی کو ہے جس میں ممکنہ طور پر سزا سنائی جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے