یوکرین کی ازوف رجمنٹ نے اتوار کے روز کہا ہے کہ ساحلی شہرماریوپول میں واقع ازوفستل اسٹیل پلانٹ روسی فوج کی مسلسل اور شدید گولہ باری کی زد میں ہے۔روسی فوج توپ خانے اور ٹینکوں سے گولہ باری کررہی ہے اور محصور بندرگاہ شہرمیں باقی رہ جانے والے حصے پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ازوف رجمنٹ کے ڈپٹی کمانڈر سفیاتوسلاف پالمر نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ روسی ’’توپ خانے، ٹینکوں، مارٹروں، پیادہ فوج اور اسنائپرز‘‘ سے حملے کر رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ بٹالین یقین سے یہ نہیں کَہ سکتی کہ گذشتہ کچھ دنوں سے انخلا کی کوششوں کے باوجود شہری اسٹیل پلانٹ میں موجود ہیں یا وہاں سے تمام چلے گئے ہیں۔

پالمرنے یہ بھی کہا کہ گذشتہ تین دنوں میں یوکرین کے تین فوجی مارے گئے تھے حالانکہ ان دنوں میں روس نے کہا تھا کہ وہ جنگ بندی پرعمل درآمد کرے گا اور’’کسی بھی حملے‘‘ کو روک دے گا۔

ان میں سے ایک یوکرینی فوجی ٹینک شکن گائیڈڈ میزائل کار پر لگنے سے ہلاک ہواتھا۔وہ اس کار کے ذریعے ازوفستل پلانٹ سے شہریوں کو نکالنے اورانھیں ان کی منزل تک پہنچانا چاہتا تھا۔روسی ڈرون کے ذریعے داغے گئے بم کے حملے میں دو اورفوجی ہلاک اور چھے زخمی ہوگئے تھے۔انھوں نے مزید کہا کہ یہ پلانٹ سے شہریوں کو نکالنے کی قیمت ہے جو انھیں جانوں کی صورت میں چکانا پڑی ہے۔

ماسکو کی فوج نے گذشتہ بدھ کو پلانٹ میں جنگ بندی اور 5، 6 اور7 مئی کو شہریوں کے انخلا کے لیے انسانی راہداری کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے قریباً تین ہفتے قبل ماریوپول میں فتح کا اعلان کیا تھااور اپنی فوج کو حکم دیا تھاکہ وہ اس پلانٹ پرحملہ نہ کرے بلکہ اس کی ناکہ بندی کرے۔

تاہم یوکرینی جنگجوؤں نے اطلاع دی ہے کہ لڑائی ختم نہیں ہوئی ہے اور روسی فوج نے اس پلانٹ پر حملے جاری رکھی ہوئے ہیں۔ان کا بالاصرار کہنا تھا کہ یہ ابھی ماسکو کے کنٹرول میں نہیں آیاہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے