مشرقی صوبہ کنڑ میں پاکستانی فورسز کی جانب سے توپ خانے کے گولے داغے جانے سے دو بچے اور ایک خاتون ہلاک ہو گئے، یہ بات مقامی حکام نے ہفتے کے روز بتائی۔
صوبہ کنڑ کے ترجمان قاری نجیب اللہ حنیف نے بتایا کہ پاکستانی فورسز نے گزشتہ رات ضلع شیلٹن کے پہاڑی علاقے میں مکانات پر گولہ باری کی۔
انہوں نے کہا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک وفد علاقے میں بھیجا گیا ہے۔
دوسری جانب مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد ایک ہی خاندان کے افراد ہیں۔
پاکستانی فورسز کی جانب سے گزشتہ رات ڈیورنڈ لائن کے قریب خوست میں وزیرستانی مہاجرین کے کیمپ پر بمباری سے کم از کم چار افراد ہلاک اور سات زخمی ہو گئے۔
ابھی تک پاکستانی حکومت نے افغان فضائی حدود کی خلاف ورزی اور افغان سرزمین پر حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔