دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری تحریک آزادی کے عظیم ہیرو ڈاکٹر محمد افضل گورو کی نویں برسی عقیدت و احترام سے منارہے ہیں۔ یہ حریت پسند رہنما جدوجہد آزادی کی پاداش میں تختہ دار کی زینت بنا دیئے گئے تھے۔

30 جون 1969 کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں پیدا ہونے والے افضل گورو نے ابتدائی زندگی میں ہی ہونہار طالبعلم کی حیثیت سے شہرت پائی۔ گورو ایم بی بی ایس کے طالبعلم تھے کہ کشمیر میں بھارتی غلامی کے احساس نے انہیں جدوجہد آزادی کی راہ پر ڈال دیا۔

افضل گورو کی مقبولیت بھارتی حکام کے لئے چیلنج بنی تو 13 دسبر 2001 کے بھارتی پارلیمنٹ کے فرضی کیس میں انہیں غیر منصفانہ طور پر گرفتار کرتے ہوئے عوامی خواہشات کے پیش نظر 9 فروری 2013 کو نئی دہلی کے تیہاڑ جیل میں پھانسی دے کر جیل کے احاطے میں ہی دفنا دیا۔

افضل گورو نے اپنے آخری خط میں انہیں پھانسی دیئے جانے پر افسوس کے بجائے انہیں حاصل ہونے والے مقام کا احترام کرتے ہوئے جدوجہد آزادی کو جاری رکھنے کی بھی اپیل کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے