شام کے صوبے ادلب میں اطما شہر میں امریکی فوج کی اہم اور خصوصی کارروائی کے بعد آپریشن کی تفصیلات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ بدھ اور جعمرات کی درمیانی شب ہونے والی اس کارروائی میں داعش تنظیم کا سربراہ عبداللہ قرداش ہلاک ہو گیا۔

العربیہ اور الحدث نیوز چینلوں کے ذرائع کے مطابق کارروائی کے وقت عبداللہ قرداش کی دوسری بیوی اپنے پانچ بچوں کے ساتھ گھر کی پہلی منزل پر تھی جب کہ داعش کا سربراہ اپنی پہلی بیوی کے ساتھ گھر کی دوسری منزل پر موجود تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی فوج کے کمانڈو یونٹ نے داعش کے سربراہ کی گرفتاری کے لیے اطراف میں اتر کر ایک مترجم کے ذریعے مطالبہ کیا کہ گھر میں موجود تمام بچے ، عورتیں اور مرد باہر آ جائیں۔

اس کے جواب میں حفصہ اپنے پانچ بچوں کے ساتھ عمارت کے سامنے والے دروازے سے باہر آ گئی۔ تاہم جب اس نے امریکی اسپیشل فورس کے اہل کاروں کو دیکھا تو واپس پلٹ گئی اور خود کو چھوٹے بچوں کے ساتھ دھماکے سے اڑا دیا۔

اس کے کچھ دیر بعد داعش کے سربراہ نے بھی پہلی بیوہ کے ہمراہ خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ دھماکا اتنا زور دار تھا کہ ابو ابراہیم الہاشمی القرشی اور دیگر افراد کی لاشیں اطراف کی سڑکوں پر جا پڑیں۔

دوسری جانب امریکی میرین کے جنرل فرینک میکنزی جو علاقے میں امریکی فورسز کے کام کے نگراں ہیں انہوں نے واضح کیا کہ بدھ اور جعمرات کی درمیانی شب آپریشن کرنے والے عناصر دھماکے سے قبل عمارت کی پہلی منزل سے چار بچوں سمیت چھ شہریوں کو نکال لیا تھا۔

میکنزی نے مزید بتایا کہ دھماکا خود کش جیکٹ سے کہیں زیادہ طاقت ور تھا۔ اس کے نتیجے میں تیسری منزل پر موجود تمام افراد ہلاک ہو گئے اور کئی افراد کی لاشیں عمارت کے باہر آ گریں۔

انہوں نے واضح کیا کہ امریکی فورسز کی جانب سے دوسری منزل پر پیش قدمی کے ساتھ ہی داعش تنظیم کے سربراہ کے معاون اور اس کی بیوی نے امریکی فورسز پر فائرنگ شروع کر دی اور پھر دونوں مارے گئے۔ دوسری منزل سے تین بچوں اور ایک شیر خوار بچے کو بحفاظت نکال لیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے