بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے ماتا ویشنو دیوی کے مندر میں بھگدڑ کی وجہ سے 12 یاتری ہلاک اور 13 زخمی ہوئے ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’’اے ایف پی‘‘ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ سنیچر کو علی الصبح ماتا ویشنو دیوی کے مندر میں یاتریوں کے رش کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی خود اس واقعے کی نگرانی کر ہے ہیں۔ یاتریوں کی ایک بڑی تعداد نئے سال کے موقع پر عبادت کے لیے آئی تھی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب یاتری ویشنو دیوی بھون میں داخل ہو رہے تھے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ماتا ویشنو دیوی بھون میں بھگڈر کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان پر انتہائی غمزدہ ہیں۔ انہوں نے نیشنل ریلیف فنڈ سے مرنے والوں کے لیے دو لاکھ جبکہ زخمیوں کے لیے 50 ہزار روپے کا اعلان کیا ہے۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے ٹویٹر بیان میں کہا کہ ان کو مندر میں بھگڈر کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان پر انتہائی دکھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو واقعے کے بارے میں بریف کیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے مہلوکین کے خاندانوں کے لیے دس لاکھ روپے اور زخمیوں کو دو لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
ماتا ویشو دیوی کا مندر ہندوؤں کے اہم عبادت گاہوں میں سے ایک ہے۔ ہر روز ہزاروں افراد ماتو ویشو دیوی مندر میں عبادت کرنے جاتے ہیں۔ ماتا ویشو دیوی 24 گھنٹے کھلا رہتا ہے۔ یہ جموں سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر کترا کی پہاڑیوں میں واقع ہے۔