ایرانی میڈیا کے مطابق پیر کو ایرانی دارالحکومت تہران کے جنوب میں ایک گیس پائپ لائن میں آگ بھڑک اٹھی۔

"ایران انٹرنیشنل” چینل کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکام نے کسی بھی دھماکے کی موجودگی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ آگ لگنے کی وجہ "ڈرلنگ کے دوران گیس کا لیکج” تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک حادثے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

رواں سال کے دوران ایران میں کئی بار پر اسرار آگ لگنے کے واقعات سامنے آئے۔ ان میں حال ہی میں نطنز میں قائم ایرانی جوہری پلانٹ کے قریب دھماکہ اور آتش زدگی بھی شامل تھی۔ دھماکے کے بارے میں ایرانی حکام کی طرف سے متضاد دعوے کیے جاتے رہے ہیں۔

اس کے علاوہ گذشتہ اپریل میں وسطی صوبے اصفہان میں دھماکہ خیز مواد اور آتش بازی کا سامان تیار کرنےوالی فیکٹری میں آگ لگ گئی تھی جس میں 9 مزدور زخمی ہوئے تھے۔ اس آتش زدگی کی وجوہات کا تعین نہیں ہو سکا تھا۔

8 مئی کو ملک کے جنوب میں بوشہر شہر کے داخلی دروازے پر ایک بڑی آگ بھڑک اٹھی جس میں "بوشہر” جوہری پلانٹ بھی شامل ہے۔

گذشتہ جولائی میں بوشہر کی بندرگاہ میں آگ بھڑک اٹھی تھی، جس کے نتیجے میں کم از کم 7 بحری جہاز جل گئے تھےتاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

اس سال (2021) کے گذشتہ مہینوں میں ایران میں قم، اصفہان اور قزوین سمیت کئی شہروں میں کمپنیوں اور کارخانوں میں آگ لگنے کے واقعات رپورٹ ہوئے مگر ان کی وجہ ظاہر نہیں کی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے