سعودی عرب نے یکم دسمبر سے انڈونیشیا، پاکستان، برازیل، ویت نام، مصر اور بھارت سے آنے والے مسافروں کو براہ راست داخلے کی اجازت دے دی ہے۔اس کے بعد ان چھے ممالک سے آنے والے مسافروں پر کسی دوسرے ملک میں دو ہفتے گزارنے کی شرط ختم ہوجائے گی۔

سعودی پریس ایجنسی نے جمعرات کو وزارت داخلہ کے ایک عہدہ دار کے حوالے سے بتایا کہ ان ممالک سے آنے والے مسافروں کو مملکت میں پہنچنے کے بعد حکومت کی جانب سے منظورشدہ رہائش گاہ میں پانچ دن کے لیے قرنطینہ کرنا پڑے گا، خواہ ان کی کووِڈ-19 کی ویکسی نیشن کی حیثیت کچھ ہی ہو،انھیں لازمی قرنطین میں رہنا ہوگا۔

ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے عہدہ دارنے تمام نافذالعمل احتیاطی اور حفاظتی اقدامات پر عمل کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی سطح پروبائی امراض کی صورت حال میں پیش رفت کے مطابق تمام طریق کار اور اقدامات مملکت کے مجاز صحت حکام کی جانب سے مسلسل تشخیص اورنگرانی سے مشروط ہوں گے اور ان کی پیروی کرنا ہوگی۔

سعودی عرب نے پاکستان سمیت دوسرے ممالک سے آنے والے مسافروں کو براہ راست داخلے کی اجازت دینے کا اعلان’’مقامی اور عالمی سطح پر وبائی امراض کی صورت حال‘‘کی مسلسل نگرانی کے بعد کیا ہے۔

اس کے علاوہ کروناوائرس کی وَبا سے متعلق تازہ ترین معلومات اورسعودی صحت حکام کی جانب سے پیش رفت کی مسلسل نگرانی اور مذکورہ متعلقہ ممالک میں صحت کی صورت حال کے بارے میں پیش کردہ رپورٹوں کے جائزے کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا گیاہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے