افغانستان اور پاکستان نے حال ہی میں ایک ابتدائی معاہدہ کیا ہے جس کے تحت کابل اور اسلام آباد کے درمیان بسیں چلنا شروع ہو جائیں گی۔وزارت خارجہ کے ایک ذریعے نے طلوع نیوز کو تصدیق کی کہ یہ معاہدہ وزیر خارجہ امیر خان متقی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد کے اسلام آباد کے تین روزہ دورے کے دوران طے پایا۔انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔تاہم کہا جاتا ہے کہ مسافر کابل سے اسلام آباد اور اسلام آباد سے کابل تک مناسب کرایوں پر بسوں کے ذریعے سفر کریں گے اور مسافر طورخم کراس کرنے کی پریشانی سے آزاد ہوں گے۔موجودہ افغان مسافر پاکستان جاتے ہوئے طورخم میں رات گزارتے ہیں۔پشاور اور جلال آباد کے درمیان پہلے سے ہی بس سروس موجود تھی لیکن جب 1979 میں سوویت یونین نے افغانستان پر حملہ کیا تو بس سروس منقطع ہوگئی۔اس سال افغانستان اور پاکستان نے ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان بس سروس بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔پشاور جلال آباد بس سروس 2006 میں شروع ہوئی اور 11 سال تک چلی۔افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث دونوں ممالک کے درمیان بس سروس گزشتہ پانچ سال سے معطل ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے