امریکی مرکزی کمان کے ترجمان نے آج ہفتے کی صبح بتایا ہے کہ امریکی فوج نے شام میں ایک ڈرون طیارے کے فضائی حملے میں القاعدہ تنظیم کے اہم کمانڈر عبدالحمید مطر کو مار  دیا۔ یہ کارروائی جمعے کے روز شام کے شمالی علاقے سلوک میں کی گئی۔ یہ علاقہ ترکی کے زیر کنٹرول ہے۔

امریکی میجر جان ریگسپی نے ایک تحریری بیان میں کہا کہ "اس اہم کمانڈر کی موت سے القاعدہ تنظیم کی مزید عالمی حملوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل کی صلاحیت کو دھچکا پہنچے گا۔ یہ حملے امریکی شہریوں اور ہمارے شراکت داروں کے لیے سنگین خطرہ ہیں”۔

ترجمان کے مطابق مذکورہ ڈرون حملے میں شہریوں کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

ان کا کہنا تھا کہ القاعدہ تنظیم کی جانب سے شام کو ایک محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ تنظیم اپنی از سر نو تشکیل اور بیرونی شاخوں کے ساتھ رابطہ کاری انجام دے سکے۔

امریکی فوج نے ستمبر کے اواخر میں اعلان کیا تھا کہ شام کے شمال مغرب میں ادلب کے علاقے میں ایک فضائی حملے میں القاعدہ تنظیم کا ایک اہم کمانڈر سليم ابو احمد مارا گیا۔

گذشتہ جمعرات کے روز امریکی سینیٹر اور کانگریس میں امریکی انٹیلی جنس کی کمیٹی کے سربراہ مارکو روبیو نے ایران پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ شام میں امریکی فوج پر براہ راست حملے کر رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے