روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے قزاقستان کے دارالحکومت نور سلطان میں منعقدہ ایشیاء تعاون و فروغِ اعتماد تدابیر کانفرنس کے چھٹے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے بعد بیان جاری کیا ہے۔

لاوروف نے مسئلہ افغانستان کے بارے میں کہا ہے کہ "20 اکتوبر کو ماسکو فارمیٹ پر اجلاس کے انعقاد کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس اجلاس میں طالبان کے نمائندے بھی مدعو کئے گئے ہیں۔ اجلاس میں مدعو فریقین کی طرف سے ہمیں جوابات موصول ہو رہے ہیں اور ہم طالبان کی طرف سے بھی جواب کے منتظر ہیں۔ مجھے امید ہے کہ وہ اس اجلاس کی اہمیت کو سمجھ رہے ہیں”۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا ماسکو افغانستان کو انسانی امداد فراہم کرے گا؟ لاوروف نے کہا ہے کہ ” ہم بعض ممالک کے ساتھ مل کر خاص طور پر ماسکو اجلاس میں اقوام متحدہ کے زیرِ سرپرستی انسانی امداد سمیت افغانستان کے ساتھ تعاون کے معاملے میں کانفرنس کے انعقاد کی تجویز پیش کرنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ روس کے صدر ولادی میر پوتن کے افغانستان کے لئے نمائندہ خصوصی ضمیر قبولوف نے کہا تھا کہ مسئلہ افغانستان سے متعلق ماسکو فارمیٹ پر 20 اکتوبر کو اجلاس منعقد ہو گا۔ علاوہ ازیں روس، امریکہ، چین اور پاکستان کی شرکت سے وسیع سہ فریقی اجلاس کے انعقاد کا بھی پروگرام رکھتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے