امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے صوبہ تخار میں مراکز پر حملہ کیا،جبکہ پنجشیر اور کنڑ صوبوں میں 23 سیکورٹی اہلکار مخالفت سے دستبردار ہوئے۔
تفصیل کے مطابق
تخار
صوبہ تخار ضلع ورسج کے مرکز، پولیس ہیڈکوارٹر اور تمام سرکاری فوجی و سول تنصیبات پر مجاہدین نے اللہ تعالی کی نصرت سے قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکاروں کو فرار ہونے کا موقع دیا،جبکہ مراکز میں موجود کافی مقدار میں ہلکے و بھاری ہتھیار، فوجی سازوسامان، ٹینک گاڑیاں وغیرہ بھی تحویل میں لے لیا۔
نیز اتوار اور پیر کی درمیانی شب صدر مقام طالقان شہر کے خطیان کے علاقے میں فوجی بیس پر مجاہدین نے حملہ کرکے اللہ تعالی کی نصرت سے اس پر قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات 8کمانڈو سمیت 19 ہلاک، کمانڈر وکیل عبداللہ بیگ کے ہمراہ 9 زخمی، دو ٹینک تباہ اور مجاہدین نے کافی مقدار میں اسلحہ وغیرہ بھی تحویل میں لے لیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پنجشیر
صوبہ پنجشیر میں کابل انتظامیہ کے پانچ سیکورٹی اہلکاروں شیرآغا، اسحاق، اصل الدین، نظر اور جاوید نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کنڑ
صوبہ کنڑ ضلع منورہ کے غاشی پاس کے علاقے میں چوکیوں میں محصور میں 18 سیکورٹی فورسز نے آخرکار مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور مجاہدین نے وعدے کے مطابق تمام کو بری کرکے باعزت اپنے اپنے گھروں کو روانہ کردیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے